حکومت صوبہ بھرمیں زرعی شعبہ کی ترقی کیلئے جدید تحقیق سے استفادہ کر رہی ہے ‘رفاقت علی

منگل 15 جنوری 2019 16:56

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2019ء) وزیر اعلیٰ پنجاب کے سیاسی معاو ن برائے مذہبی امور سید رفاقت علی نے شوگر کین کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کا بیشتر انحصار زراعت پر ہے ۔ ملک کی خوشحالی کا حل زراعت کی ترقی میں ہی ہے اس لیے زرعی شعبہ کی ترقی کے لیے چاروں صوبوں کو وفاق کے ساتھ مل کر کام کرنا ہو گا ۔

حکومت صوبہ بھرمیں زرعی شعبہ کی ترقی کے لیے جدید تحقیق سے استفادہ کر رہی ہے ۔ سپیشل سٹریٹجی کے تحت پیداوار کے اعتبار زرخیز زمینوں اور موزوں ترین فصلوں کی نشاندہی کر رہے ہیں ۔ کسانوں کی منڈیوں تک رسائی اور اناج کی زخیرہ اندوزی کے لیے مناسب منصوبہ بندی کی جا رہی ہے ۔ لائیو سٹاک اور ایری گیشن کے مسائل حل کیے جا رہے ہیں اُمید ہے کہ بہت جلد اصلاحات کے ذریعے پیداواری مسائل پر حل کر لیں گے۔

(جاری ہے)

نے کہا کہ زرعی شعبہ کی ترقی صرف پنجاب کا مسئلہ نہیں پورے پاکستان کا مشترکہ مسئلہ ہے اس کے حل کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز کو موثر کردار ادا کرنا ہے ۔ زرعی شعبے کا انقلاب ملک کو معاشی استحکام تک لے جائے گا۔ وزیراعظم پاکستان کی جانب سے باقاعدہ طور پر ایگریکلچر سیکٹر پر ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے۔ مذکورہ ٹاسک فورس نے شعبہ زراعت کی اپ گریڈیشن کے ضمن میں پاکستان کے تمام صوبہ جات میں ایگریکلچر سیکٹر کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے بہترین و جامعہ پلاننگ اور ان پر فوری عملدرآمد کیلئے وفاقی و صوبائی سطحوں پر شئیرز مختص کر دئیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں ایگریکلچر سیکٹر کیلئے مختص کی گئی رقوم کا شعبہ زراعت کی اپ گریڈیشن کیلئے بہترین طریقے سے استعمال کیا جائے گااور کسی بھی صورت میں ایگریکلچر سیکٹر کیلئے مختص کی گئی رقوم کو کسی اور ڈویلپمنٹ سیکٹر میں استعمال نہیں کیا جائے گا۔