ڈیٹا کولیکشن کی آٹومیشن کیلئے حکمت عملی ضروری ہے تاکہ مستند اعداد و شمار حاصل کرکے بہتر پالیسی سازی کی جا سکے،

شماریات کے بیورو کو معیشت، آبادی، زراعت اور دوسرے شعبوں سے متعلق قابل اعتماد سرکاری اعدادوشمار فراہم کرنے کیلئے ایک میکنزم بنانا چاہئے وفاقی وزیر مخدوم خسرو بختیار کا پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس کی 16ویں گورننگ کونسل کے اجلاس سے خطاب

منگل 15 جنوری 2019 20:55

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جنوری2019ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اور شماریات مخدوم خسرو بختیار نے کہا ہے کہ ڈیٹا کولیکشن کی آٹومیشن کیلئے حکمت عملی ضروری ہے تاکہ مستند اعداد و شمار حاصل کرکے بہتر پالیسی سازی کی جا سکے۔ وفاقی وزیر، جن کے پاس شماریات ڈویژن کا اضافی چارج بھی ہے، نے یہ بات پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس کی 16ویں گورننگ کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئی کہی۔

سیکرٹری شماریات ڈویژن مس شائستہ سہیل، گورننگ کونسل کے ممبران اور وزارت کے اعلیٰ حکام بھی اجلاس میں شریک تھے۔ وفاقی وزیر نے زور دیا کہ شماریات کے بیورو کو معیشت، آبادی، زراعت اور دوسرے شعبوں سے متعلق قابل اعتماد سرکاری اعدادوشمار فراہم کرنے کیلئے ایک میکنزم بنانا چاہئے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ معذور افراد کے ضلعی سطح پر اعدادوشمار کیلئے پی ایس ایل ایم کے سوالنامہ میں معذوری کا کالم شامل کرنا چاہیے تاکہ حکومت کو معذور افراد کی بہتری کیلئے پالیسی مرتب کرنے میں مدد ملے۔

اجلاس کے دوران مختلف ایجنڈا آئٹمز زیر بحث آیا۔ وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ گورننگ کونسل کی آخری میٹنگ پچھلے سال ہوئی تھی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر نے ہدایت کی کہ گورننگ کونسل کا شروع میں ہر مہینہ اور بعد میں ہر تین مہینے بعد اجلاس بلایا جائے تاکہ تمام زیر التواء کاموں کو بروقت مکمل کیا جا سکے۔ وفاقی وزیر نے ہدایت دی کہ چیف اسٹیٹسٹیشن کو مقرر کرنے اور بیورو کے تین سینئر ارکان کی خالی آسامیوں کو بھرنے کے عمل کو تیز کیا جائے۔ اجلاس کے دوران سیکرٹری شماریات ڈویژن نے گورننگ کونسل کے آخری اجلاس کے بعد بیورو کے کئے گئے کام اور جاری اقدامات کے بارے میں بریفنگ بھی دی۔