بلدیہ عظمی کراچی کے محکمہ انسداد تجاوزات نے شہر کی سڑکوں پر لگائے گئے دسترخوان کو ہٹانے کے لئے کارروائی شروع کردی

منگل 15 جنوری 2019 21:18

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جنوری2019ء) بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ انسداد تجاوزات نے شہر کی سڑکوں، فٹ پاتھوں اور چوراہوں پر مختلف فلاحی اداروں کی جانب سے لگائے گئے دسترخوان کو ہٹانے کے لئے کارروائی شروع کردی ہے۔ منگل کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق تمام فلاحی اداروں سیلانی، چھیپا، ایدھی، اعظم ،المصطفیٰ و دیگر کو تین دن کا نوٹس دیا گیا ہے کہ وہ نمائش چورنگی، گرومندر، سول اسپتال کے اطراف، گلستان جوہر اور گلشن اقبال کی چورنگیوں ، فٹ پاتھوں اور دیگر عوامی مقامات پر لگائے گئے دسترخوان کو فوری ہٹائیں اگر تین دن کے اندر یہ عمل بند نہ کیا گیا تو ان کا تمام سامان ضبط کرلیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ان فلاحی اداروں نے شہر کی سڑکوں ، چوراہوں اور فٹ پاتھوں پر دسترخوان کے لئے پختہ اسٹرکچر نصب کیا اور فٹ پاتھوں اور چوراہوں پر مستقل قبضہ کرلیا گیا جس سے پیدل چلنے والوں سمیت ٹریفک مسائل میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کی روشنی میں بلدیہ عظمیٰ کراچی نے ان فلاحی اداروں کے فٹ پاتھوں پر قائم دسترخوانوں کو ہٹانے کا فیصلہ کیا اور شہر کے کسی بھی فٹ پاتھ، چوراہے اور عوامی جگہ پر ایسے دسترخوان نصب کرنے پر پابندی لگادی گئی ہے جو لگائے گئے ہیں ان کو ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

دریں اثناء بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ انسداد تجاوزات نے منگل کو شہر کے مختلف علاقوں میں 100 سے زیادہ پختہ چبوترے، ٹھیلے، دکانیں اور تعمیرات توڑ کر سامان کو ضبط کرلیا، نشتر روڈ اور کرسٹل پلازہ کے اطراف اور بہادرآباد میں عالمگیر روڈ پر ایک بڑا آپریشن کیا گیا جہاں ہوٹل کے ٹھیلے ، دکانوں سمیت فٹ پاتھ پر تعمیرات کو تھوڑ دیا گیا جبکہ سبزی اور فروٹ فروشوں کے ٹھیلے اور لوہے کے جنگلے کو ضبط کرکے اسٹور میں پہنچا دیا گیا۔

واضح رہے کہ شہر بھر میں جاری انسداد تجاوزات کارروائی میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن کی نگرانی میں انجام دی جا رہی ہے جسے محکمے کے سینئر ڈائریکٹر بشیر صدیقی اپنی سربراہی میں محکمے کے ڈپٹی ڈائریکٹر اور عملے کے ہمراہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے تعاون سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔