حکومت پاکستان مسئلہ کشمیر پر جاندار کردار ادا کرے، بھارت مذاکرات کی آڑ میں وقت گزاری میں مصروف ہے،

بھارت کی طرف سے پاکستان پر مذاکرات میں غیر سنجیدہ ہونے کا الزام سب سے بڑا جھوٹ ہے وزیر اعظم آزادکشمیر کا قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب

منگل 15 جنوری 2019 21:28

مظفر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جنوری2019ء) وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ آزادکشمیر میں پارلیمانی جمہوری نظام کا میابی کے ساتھ چل رہا ہے، پاکستان میں مارشل لا ء لگے لیکن آزادکشمیر میں جمہوری نظام ڈی ریل نہیں ہوا، آزادکشمیر میں جمہوری نظام کے تسلسل اور استحکام میں ساری سیاسی جماعتوں کے اکابرین کی خدمات اور کردار ہے، آئین میں حکومتوں کی تبدیلی کا طریقہ کار موجود ہے اور آئین میں ہی وزیراعظم کے لیے اتحاد لینے کا آپشن موجود ہے، حکومت پاکستان مسئلہ کشمیر پر جاندار کردار ادا کرے، بھارت مذاکرات کی آڑ میں وقت گزاری میں مصروف ہے، 7دہائیوں کے دوران کئی مرتبہ مذاکرات ہوئے معاہدے طے پائے لیکن نتیجہ کوئی نہیں نکلا ،ہندوستان کی طرف سے پاکستان پر مذاکرات میں غیر سنجیدہ ہونے کا الزام سب سے بڑا جھوٹ ہے، مودی اپنا ووٹ بنک بڑھانے کے لیے مقبوضہ کشمیر کے اندر ظلم و ستم ڈھا رہا ہے، جدوجہد آزادی میں مصروف کشمیریوں نے بھارت کی ہر سازش ،چال اور حربے کو ہمیشہ ناکام بنا یا، تحریک آزادی کشمیر کے تناظر میں آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے دونوں اطراف کے ممبران اسمبلی پر مشتمل ایک پارلیمانی وفد تشکیل دیا جائے جو کشمیر کی موجودہ صورت حال مقبوضہ کشمیر میںبھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی پامالیوں پر پاکستان کی ساری سیاسی قیادت ،بار کونسل،وکلاء تنظیموں اور میڈیا کو بریفنگ دے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم آزاد کشمیر یہاں قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے قانون ساز اسمبلی میں ڈپٹی سپیکر کے انتخاب میں سردار عامر الطاف کو کامیابی پر مبارک باد دی اور اپوزیشن کی امیدوار شازیہ اکبر کو جمہوری عمل میں حصہ لینے پر بھی مبارک باد دی۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ آزادکشمیر کے اندر جمہوری عمل کے تسلسل میں ریاست کے سیاسی اکابرین نے ذمہ دارارنہ کردار ادا کیا، آزادکشمیر میں جمہوری نظام مستحکم ہے۔

انہوں نے کہا پاکستان کے اندر جمہوریت کے فروغ و استحکام کے لیے سیاسی قائدین نے گرانقدر خدمات سرانجام دی ہیں، ملک کی ترقی خوشحالی اور استحکام جمہوری نظام کے استحکام سے وابستہ ہے پاکستان کی ساری سیاسی جماعتوں کی قیادت کو ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال کو سمجھنا ہو گا۔ وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ بھارت کے اندر انتہا پسند حکومت نے اپنے انتہا پسندووٹ بنک کو بڑھانے کے لیے کشمیر میں ظلم و جبر کا بازار گرم کر رکھا ہے، لائن آف کنٹرول پر بھارت جارحیت کا مرتکب ہو رہا ہے، ایل او سی پر آزادکشمیر کی سویلین آبادی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے لیکن ایل او سی کے عوام بھارتی جارحیت کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں اور جرات مند اور بہادر عوام نے بھارت کا یہ حربہ ناکام بنا دیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ 5فروری کو یوم یکجہتی کشمیر قومی سطح پر منایا جاتا ہے اور پاکستانی قوم اس قومی دن کے موقع پر کشمیریوں سے لازوال عقیدت اور یکجہتی کا عملی اظہار کرتی ہے، اہل پاکستان اور کشمیر کا اٹوٹ رشتہ ہے راجہ محمد فاروق حیدر خان کا کہنا تھا کہ آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی ریاستی عوام کے حقوق کی ترجمان ہے، اسمبلی کی کارروائی سال میں 60ایام جاری رہے گی، تیرہویں آئینی ترمیم کے تحت جوابدہی کا عمل یقینی بنایا گیا ہے، اپوزیشن کو بلڈوز کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، اپوزیشن کے مینڈیٹ کا احترام حزب اقتدار پر لازم ہے، قانون ساز اسمبلی سب سے سپریم اور جمہوری ادارہ ہے، ایوان کے استحکام کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں گے اور حکومت آزادکشمیر نے اڑھائی سال میں کیا کچھ کیا اس سے عوام کو آگاہ کریں گے۔

وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کا دورہ مقبوضہ کشمیر ہمیشہ کی طرح ناکام رہے گا، یہ دورہ کشمیریوں کی جدوجہد پر کوئی اثر نہیں ڈال سکتا، جموں وکشمیر کے عوام مکار بھارت کے دھوکے میں نہیں آئیں گے اور نہ ہی بھارتی قیادت کشمیریوں کو دھوکہ دے سکتی ہے، کشمیریوں نے پہلے بھی بھارت کی طرف سے دیئے گئے پیکجز کو مسترد کیا اور آئندہ بھی مسترد کرتے رہیں گے، بھارت جدوجہد آزادی میں مصروف کشمیریوں کو کبھی نہیں خرید سکتا، جدوجہد آزادی کے لیے کشمیریوں نے جو قربانیا ں دے کر تاریخ رقم کی ہے دنیا میں اس کی مثال نہیں ملتی۔