سپریم کورٹ نے نئی گج ڈیم کی تعمیر میں تاخیر سے متعلق مقدمے کی سماعت ملتوی کردی

عدالت کواس ڈیم سے متعلق ایکنک اجلا س کے فیصلوں سے آگاہ کیا جائے ،چیف جسٹس

منگل 15 جنوری 2019 22:10

سپریم کورٹ نے نئی گج ڈیم کی تعمیر میں تاخیر سے متعلق مقدمے کی سماعت ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جنوری2019ء) سپریم کورٹ نے نئی گج ڈیم کی تعمیر میں تاخیر سے متعلق مقدمے کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے کہاہے کہ اداروں میں عدم تعاون کی وجہ سے پانی کی کمی کے مسائل حل نہیں ہورہے ہیں عدالت کواس ڈیم سے متعلق ایکنک اجلا س کے فیصلوں سے آگاہ کیا جائے ۔منگل کوچیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ، اس موقع پرچیف جسٹس نے کہا کہ اگرچہ ڈیم بنانا حکومت کا صوابدیدی اختیار ہے لیکن ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں ڈیم بننے چاہیں تاکہ پانی کی قلت کاسدباب کیا جاسکے سماعت کے دوران جائنٹ سیکرٹری پلاننگ نے عدالت کوبتایاکہ کہ یہ معاملہ غور کیلئے ایکنک میں بھیجا جائے گا تاہم چیف جسٹس نے معاملہ ایکنک کو بھیجنے میں تاخیر پرکہاکہ اس ملک کے لئے لوگوں کواپنا کام کرنے کی کوئی خواہش ہے اور نہ ہی جذبہ اور نہ ہی آپ لوگ قومی درد رکھتے ہیں، جولوگ ملک کادرد رکھتے ہیں وہ رات گئے تک کام کرتے ہیں ، اس موقع پر وزیر خزانہ اسد عمرنے عدالت کے طلب کرنے پر پیش ہوکر بتایا کہ زبانی درخواست پر انھوں نے نئی گج ڈیم کے بارے ایکنک کا اجلاس25جنوری کو طلب کرلیاہے۔

(جاری ہے)

جس پرچیف جسٹس نے اسد عمر سے کہا کہ آپ حکومت کے ایک ذمہ دار عہدیدار ہیں، ہم نہ تو حکومت کے معاملات میں مداخلت کرنا چاہتے ہیں اور نہ حکومت کو ڈکٹیٹ کرنا چاہتے ہیں لیکن یہ ضرور چاہتے ہیں کہ عوم کے فلاح و بہبود کے کام فوری طور کئے جائیں ،جس پر وزیر خزانہ نے چیف جسٹس کی کوششوں کوسراہتے ہوئے کہا کہ تاریخ آپ کو سنہرے حروف میں یاد رکھے گی۔

سماعت کے دوران وکیل فیصل صدیقی نے چیف جسٹس سے کہا کہ کیس کی آئندہ سماعت پر ہم آپ کو مس کریں گے تو چیف جسٹس نے کہا کہ اللہ خیر کرے گا۔قبل ازیں عدالت نے وزیر خزانہ کو اس معاملے پر طلب کیا تو ڈپٹی اٹارنی جنرل ساجد الیا س نے پیش ہوکر عدالت کو بتایا کہ وزیر خزانہ اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) کے اجلاس میں ہیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جب عدالت نے ان طلب کیا ہے تو کیا اجلاس چھوڑ کر نہیں آسکتے، تاہم کچھ دیر بعد اسد عمر جب عدالت میںسپریم کورٹ خاضرہو گئے تو چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ حکومت نئی گج ڈیم بنانے کے لیے سنجیدہ ہے،پانی کا مسئلہ جن پیرامیٹرز پر حل کرنا چاہیے اس طرح تویہ معاملہ تو حل نہیں ہو گا ، حکومت کو ڈیم بنانے کیلئے ترجیح بنیادوں پر اقدامات کرنے چاہیں۔

جس پر اسد عمر نے کہا کہ ابھی تک ایکنک میں نئی گج ڈیم کا معاملہ نہیں آیا ہے تاہم ہمیں اس حوالے سے گزشتہ روز زبانی طور پر اس معاملے کے بارے میںبتایا گیا تھا۔ چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ شاید حکومتی اداروں کے مابین تعاون نہیں ، ہم جس تیزی سے مسئلہ حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ ہو نہیں پارہا، پانی کا مسئلہ جن پیمانوں پر حل کرنا چاہئے، اس کا حل تو ایسے نہیں نکلے گا۔

چیف جسٹس نے جوائنٹ سیکرٹری پلاننگ سے کہا کہ ہمارا مقصد صرف یہ ہے کہ عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے ۔ جس پروزیر خذانہ اسد عمر نے کہا کہ میں آپ کے کردار کا معترف ہوں، تاریخ میں ڈیم کے حوالے سے آپ کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، اسد عمر نے کہا کہ 25 جنوری کو ایکنک کے اجلاس میں نئی گج ڈیم کا معاملہ زیر غور لائیں گے، جس پرعدالت نے توقع ظاہرکی کہ ایکنک کے اجلاس میں اس معاملے کا مثبت حل نکل آئے گا۔ بعدازاں عدالت نے ہدایت کی کہ نئی گاج ڈیم کے حوالے سے ایکنک اجلاس کے فیصلوں سے عدالت کوآگاہ کیا جائے، بعد ازاں مزید سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی گئی۔