درہ آدم خیل کی اسلحہ سازی کی صنعت کو انڈسٹریل زون کی حیثیت دی جائیگی، گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان

منگل 15 جنوری 2019 22:14

درہ آدم خیل کی اسلحہ سازی کی صنعت کو انڈسٹریل زون کی حیثیت دی جائیگی، ..
پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جنوری2019ء) گورنرخیبرپختونخوا شاہ فرمان نے کہاہے کہ درہ آدم خیل کی اسلحہ سازی کی صنعت کو فروغ دینے اورمعیار بلند کرنے کیلئے انڈسٹریل زون کی حیثیت دی جائیگی اور یہاں کے کارکنوں کی تیارکردہ مصنوعات کو ملکی وغیرملکی مارکیٹ تک رسائی دی جائیگی مزید برآں رجسٹریشن اورقانونی کاروبار کی شکل میں انہیں کوالٹی خام مال کی فراہمی بھی یقینی بنائی جائیگی۔

وہ منگل کے روز گورنرہاؤس پشاورمیں سابقہ ایف آرکوہاٹ درہ آدم خیل کے ایک نمائندہ جرگہ سے خطاب کررہے تھے۔ قومی اسمبلی کے رکن ناصرجمال ، سابق وفاقی وزیرمملکت حاجی بازگل، ڈپٹی کمشنر کوہاٹ، درہ کی چھ اقوام کے نمائندہ مشران ، یوتھ اورطلباء کے نمائندوں سمیت متعلقہ سرکاری محکموں کے افسران بھی اس موقع پر موجودتھے۔

(جاری ہے)

گورنر نے کہا کہ قبائلی اضلاع کی ترقی ا وران کی محرومیوں کے ازالے کیلئے صوبائی بجٹ میں بھی حصہ رکھا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہاکہ وفاق کی جانب سے دس سالہ ترقیاتی پیکج کے تحت سالانہ ایک سو ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے بھی شروع کئے جائیں گے جن کیلئے منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کے نتیجے میں چندسالوں میں قبائلی علاقہ جات میں بڑی تبدیلی نظر آئے گی۔گورنرخیبرپختونخوا شاہ فرمان نے کہاہے کہ خیبرپختونخوا میں ضم شدہ قبائلی علاقوں کے عوام کو وہ تمام حقوق اور مراعات حاصل ہوںگی جوملک کے دیگرعوام کو حاصل ہیں اوروہ مراعات بھی بحال رہیں گی جو انضمام سے قبل حاصل تھیں۔

قبائلی مشران کی عزت و وقار اور نوجوانوں کی تعلیم و روزگار کاتحفظ یقینی بنایا جائے گا اور قبائلی عوام کے محرومیوں کے ازالہ کیلئے سنجیدہ وٹھوس اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔گورنر شاہ فرمان نے علاقے کے دورے کی دعوت قبول کرتے ہوئے جرگے کے شرکاء کومشورہ دیا کہ وہ اپنے علاقے کی سطح پر ایک نمائندہ جرگہ تشکیل دیں جو علاقے کی ترقی اورمسائل ومشکلات کے حل کیلئے مشاورت بھی کرے اورمقامی انتظامیہ سے رابطہ رکھتے ہوئے علاقے میں ترقیاتی عمل کی نگرانی بھی کرے۔

گورنر نے کہا کہ قبائلی علاقہ جات سے صوبائی اسمبلی کے ارکان کے انتخابات کیلئے تیاری کاعمل جاری ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ بلدیاتی انتخابات میں ان علاقوں سے بھی بلدیاتی نمائندے منتخب ہوں گے جن میں ہرسب ڈویژن اورایف آر کی سطح پر ایک ناظم کاانتخاب ہوگا جو اپنی کابینہ بنائے گا جبکہ آٹھ سو سے زیادہ ویلج کونسلز کے ناظمین بھی منتخب ہوں گے۔