نوازشریف کا ترقیاتی منصوبوں سے نام ہٹانے کا آغاز

نوازشریف سوشل سکیورٹی اسپتال کا نام تبدیل، ہسپتال کا نیانام ”سوشل سکیورٹی ہسپتال ملتان روڈ “رکھ دیا گیا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 15 جنوری 2019 20:37

لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15 جنوری2019ء) حکومت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کا ترقیاتی منصوبوں سے نام ہٹانے کا آغاز کردیا ہے، جس کے تحت نوازشریف سوشل سکیورٹی اسپتال کا نام تبدیل کردیا گیا ہے، جنرل باڈی اجلاس کے بعدنام سوشل سکیورٹی ہسپتال ملتان روڈ رکھ دیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شہبازشریف کی پنجاب حکومت بدلنے کے ساتھ ہی نئی حکومت نے اپنی پالیسیاں نافذ کرنا شروع کردی ہیں۔

پنجاب حکومت نے شاہراؤں ، اداروں اور ہسپتالوں کے نام جو سابق وزیراعظم نوازشریف کے نام پر تھے ان کی جگہ نئے نام رکھنے کا آغاز کردیا ہے۔ پنجاب حکومت نے نوازشریف سوشل سکیورٹی ٹیچنگ ہسپتال کانام تبدیل کرکے نیا نام رکھ دیا ہے۔ جنرل باڈی کے اجلاس میں نئے نام سے متعلق فیصلہ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

جنرل باڈی نے نوازشریف سوشل سکیورٹی ٹیچنگ ہسپتال کا نیا نام سوشل سکیورٹی ہسپتال ملتان روڈ رکھ دیا ہے۔

دوسری جانب ڈاکٹر یاسمین راشد نے وزیرلیبر کی سفارش پر ڈاکٹروں کو سوشل سکیورٹی ہسپتال میں پرائیویٹ پریکٹس کی اجازت دے دی ہے۔جبکہ سہولیات کے فقدان کے مسئلے کو بھی حل کرنے کی یقین دہانی کروادی ہے۔ اسی طرح انہوں نے ایک اجلاس سے خطاب میں پروفیسر یاسمین راشد نے کہا کہ اس وقت اضلاع کی سطح پر ہیلتھ اتھارٹیز موجود ہیں اور ڈویژن کی سطح پر آر ایچ اے کے قیام کا مقصد اضلاع اور صوبائی حکومت کے درمیان چین آف کمانڈ بہتر بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ طبی سہولتوں کی نچلی سطح پر فراہمی بہتر بنانے کے لئے آر ایچ ایز بنانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ مجوزہ بل کے مطابق آر ایچ اے 9 ارکان پر مشتمل ہوگی۔ ان ارکان کی مدت 5 سال کے لئے ہوگی اور وہ زیادہ سے زیادہ 2 مرتبہ رکن بن سکیں گے۔ کوئی شخص تیسری بار ممبر نہیں بن سکے گا۔ مجوز بل میں سنیئر ڈاکٹرز اور علاقے کی ممتاز شخصیات کو ممبر بنانے کی تجویز دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ محکمانہ اختیارات کو ڈویژن اور اضلاع کی سطح پر منتقل کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ وزیر صحت پنجاب نے کہا کہ ریجنل ہیلتھ اتھارٹیز کے مسودہ قانون پر تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جا رہی ہے۔ کوشش کی جا رہی ہے کہ مسودہ بل پنجاب کابینہ میں پیش کرنے سے پہلے تمام پہلوئوں کا اچھی طرح جائزہ لیا جائے۔