سندھ میں تہرے قتل کا معاملہ، سپریم کورٹ کا پولیس کی کارکردگی پر برہمی کااظہار

سپریم کورٹ کا مفرور ملزمان کو گرفتار کر کے آئندہ 15 روز میں ان پر فرد جرم عائد کرنے کا حکم ٹرائل کورٹ ملزم سردار خان چانڈیو کی ضمانت منسوخی پر 3 ہفتوں میں فیصلہ کرے ،ْ عدالت عظمیٰ

منگل 15 جنوری 2019 23:05

سندھ میں تہرے قتل کا معاملہ، سپریم کورٹ کا پولیس کی کارکردگی پر برہمی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2019ء) سپریم کورٹ نے ام رباب چانڈیو کے خاندان کے قتل کیس میں سندھ پولیس کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مفرور ملزمان کو گرفتار کرکے 15 روز میں فرد جرم عائد کرنے اور ٹرائل کورٹ کو 3 ماہ میں مقدمے کی سماعت مکمل کرنے کا حکم دیدیا۔ منگل کو ام رباب چانڈیو کے خاندان کے قتل سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔

خیال رہے کہ لاڑکانہ میہڑ کی ام رباب چانڈیو کے خاندان کے افراد کو 2017 میں قتل کیا گیا تھا۔دوران سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ باپ، بیٹا، پوتا سب قتل ہوگئے ابھی تک کوئی ریلیف نہیں ملا، شاید اس کیس کے پیچھے وڈیرے ہیں، ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا کہ دہشت گردی کی دفعات لگیں گی یا نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے ریمارکس دیئے کہ صرف آواز اٹھائی تھی کہ وڈیروں کو لڑکیوں کے ساتھ اس طرح کا سلوک نہیں کرنا چاہیے۔

درخواست گزار کے وکیل فیصل صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے ضمانت قبل از گرفتاری کروائی ہے، ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) نے ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے، ام رباب چانڈیو کو عدالت جانے کے لیے بھی تحفظ کی ضرورت ہے۔اس موقع پر ام رباب چانڈیو نے کہا کہ میرے مقدمے کو کراچی منتقل کر دیں، میہڑ میں خطرات کا سامنا ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اس کے لیے آپ کو ہائیکورٹ میں درخواست دینا پڑے گی۔

بعد ازاں عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ پولیس حکام نے انسداد دہشت گردی عدالت حیدرآباد میں چالان جمع کرا دیا ہے، مقدمہ منتقلی کی درخواست سندھ ہائیکورٹ میں زیر التوا ہے، عدالت عالیہ 15 روز میں درخواست پر فیصلہ کرے۔سپریم کورٹ نے مفرور ملزمان کو گرفتار کر کے آئندہ 15 روز میں ان پر فرد جرم عائد کرنے کا حکم بھی دیا جبکہ یہ حکم بھی دیا کہ ٹرائل کورٹ ملزم سردار خان چانڈیو کی ضمانت منسوخی پر 3 ہفتوں میں فیصلہ کرے۔

عدالت عظمیٰ نے حکم دیا کہ ام رباب چانڈیو اور خاندان کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے اور مقدمے کا ٹرائل 3 ماہ میں مکمل کیا جائے جبکہ ساتھ ہی پولیس کو ہر ماہ پیشرفت رپورٹ جمع کرانے کا بھی حکم دیا گیا۔یاد رہے کہ 17 جنوری 2018 کو میہڑ میں مسلح افراد نے یونین کونسل کے چیئرمین قمراللہ چانڈیو کے گھر پر حملہ کرکے انہیں اور ان کے دو بیٹوں بلدیہ کے اراکین مختیار اور قابل کو قتل کردیا تھا۔