چیئرمین ریاض فتیانہ کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس

اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز کی تعداد میں اضافہ سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ ترمیمی بل 2018ء کثرت رائے سے منظور، کمیٹی کے 2 اور 3 جنوری کو ہونے والے اجلاس میں پیش کئے گئے منٹس کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا

منگل 15 جنوری 2019 23:29

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جنوری2019ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز کی تعداد میں اضافہ سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ ترمیمی بل 2018ء کو کثرت رائے اور کمیٹی کے 2 اور 3 جنوری کو ہونے والے اجلاس میں پیش کئے گئے منٹس کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا۔ کمیٹی نے آئینی ترمیم بل 2018ء (آرٹیکل 51 اور 106 میں ترمیم) کا بل اور لیگل پریکٹیشنرز و بار کونسل ترمیمی بل 2018ء کو مؤخر کر دیا جبکہ آئینی ترمیمی بل 2018ء (آرٹیکل 25 بی، 51، 63 بی، 92 اور 106 میں ترمیم) کا بل مسترد کر دیا۔

کمیٹی کا اجلاس منگل کو چیئرمین کمیٹی ریاض فتیانہ کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ اجلاس میں ارکان قومی اسمبلی و ممبران کمیٹی عطاء الله، لعل چند، فاروق اعظم ملک، کشور زہرہ، ثناء الله خان مستی خیل، ملک محمد احسان الله ٹوانہ، آغا حسن بلوچ، شیر علی ارباب، شنیلہ رتھ، رانا ثناء الله، چوہدری محمود بشیر ورک، عثمان ابراہیم، خواجہ سعد رفیق، سیّد حسین طارق، نفیسہ شاہ، سیّد نوید قمر، عالیہ کامران، نوید احمد جیوا، ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی کے علاوہ وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم اور پارلیمانی سیکرٹری برائے قانون و انصاف ملیکہ علی بخاری نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران وفاقی سیکرٹری برائے قانون و انصاف اور دیگر حکام نے قانونی امور سے متعلق کمیٹی کو بریفنگ دی۔ اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ عدالتوں میں ججز کی تعیناتی کے طریقہ کار کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے، تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے اس معاملہ پر پیشرفت کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں ججز کی تعیناتی میرٹ پر ہونی چاہئے، اسلام آباد ہائی کورٹ میں مقدمات کا دبائو بڑھ رہا ہے، مستقبل کے حالات کے تناظر میں اسلام آباد ہائی کورٹ کیلئے ججز کی تعداد میں اضافہ ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فوری اور سستے انصاف کی فراہمی کیلئے پرعزم ہے، نئے ججز کی تعیناتی سے عوام کے مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی۔