انصاف کی فراہمی بار اوربنچ کی اولین ذمہ داری ہے جس کیلئے دونوں کومل کرکام کرناہوگا ،انصاف کی فراہمی میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے ، انصاف کی جلد فراہمی کے لئے اصلاحات کے ذریعے قوانین کو آسان بنایا جائے

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے اپنے اعزاز میں الوداعی عشائیہ سے خطاب

بدھ 16 جنوری 2019 00:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2019ء) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ انصاف کی فراہمی کیلئے بار اوربنچ کی اولین ذمہ داری ہے جس کیلئے دونوں کومل کرکام کرناہوگا انصاف کی فراہمی میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے اور ا س سلسلے میں اصلاحات کے ذریعے قوانین کو آسان بنایا جائے ۔

(جاری ہے)

منگل کی شب سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے اپنی ریٹائرمنٹ کے موقع پر اپنے اعزاز میں الوداعی عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ میں نے ایک عام وکیل کی حیثیت سے اپنے کیریر کاآغازکیاتھا لیکن والدین کی نصیحت کے پیش نظر اپنی محنت اور دیانتداری کے باعث خداوندکریم نے مجھے اس مقام تک پہنچایا ہے جبکہ دیانتداری کی ترغیب مجمے اپنے والد سے ملی جنہوں نے ہمیشہ مجھے دیانتداری کادرس دیا انہوں نے کہاکہ جب میں اپنے ایام زندگی پر نظرڈالتا ہوں تومیرے خیال میں اللہ تعٰالی نے مجھے جوکچھ عطاکیا ہے شاید میں اس کامستحق نہیں تھا لیکن اللہ کالاکھ لاکھ شکرہے کہ اس نے مجھے بے حد نوازا ہے ،اللہ نے مجھے بہت عزت دی ہے البتہ میں نے دیانتداری کواپنے زندگی کاپہلا اصول بنائے رکھا تاہم میں نے بطورجج سپریم کورٹ اوربطور چیف جسٹس جوکچھ کیا ہے وہ اچھا ہے یا نہیں،ا س کافیصلہ میں عوام پرچھوڑتا ہوں لیکن ایک اچھا وکیل اورایک اچھا جج بننے کیلئے محنت اوردیانتداری اولین شرط ہے ، انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں اس وقت جمہوریت قائم ہے اوریہی جمہوریت ہی بنیادی حقوق فراہم کرنے کی ضامن ہے میری نظر میں بنیادی حقوق کی فراہمی کا اصل فورم عدلیہ ہے اور عدلیہ کوہی بنیادی حقوق کی فراہمی یقینی بنانا ہو گی محنت ہی کامیابی کی ضمانت ہے ،تقریب سے نامزد چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ ،جسٹس گلزار احمد اور بار ایسوسی ایشن کے صدر امان اللہ کنرانی نے بھی خطاب کیا۔