ریاض: کارکن کا پاسپورٹ اور اقامہ اپنے پاس رکھنے والے کفیل کو سزا ہو گی

نئے لیبرقوانین کے باعث کفیل اپنے کارکن کا استحصال نہیں کر سکے گا

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 16 جنوری 2019 11:33

ریاض: کارکن کا پاسپورٹ اور اقامہ اپنے پاس رکھنے والے کفیل کو سزا ہو ..
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16 جنوری 2019ء) سعودی وزیر محنت و سماجی بہبود فروغ احمد الراجحی نے خبردار کیا ہے کہ کوئی کفیل اپنے کارکن کا پاسپورٹ اپنے پاس رکھنے کا مجاز نہیں ہے۔ نئے لیبر قوانین کے مطابق کفیل کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ کارکن کا پاسپورٹ اپنے پاس نہیں رکھے گا، بلکہ کارکن کے پاس ہی رہنے دے گا۔ اسی طرح نئے اقامہ و لیبر قوانین کے مطابق غیر مُلکی ملازم اپنا اقامہ اور انشورنس کارڈ اپنے قبضے میں ہی رکھنے کا حق رکھتا ہے۔

اگر کوئی کفیل اپنے غیر مُلکی کارکن کی مذکورہ دستاویزات اپنے پاس رکھے گا تو اسے اقامہ و لیبر قوانین کی خلاف ورزی گردانا جائے گا اور اس معاملے پر کفیل کو سزا بھی ہو سکتی ہے۔ وزارت محنت کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ سعودائزیشن کی خلاف ورزی کے مرتکب اداروں کو صورتِ حال میں بہتری لانے کے لیے دی گئی مہلت کا دورانیہ دس دِن پر محدود کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل یہ مُدت تیس دِن مقرر کی گئی تھی۔ تاہم نئے لیبر قوانین میں سعودائزیشن پر عملدرآمد کی مُدت گھٹا دی گئی ہے۔ تاکہ جلد سے جلد زیادہ سے زیادہ سعودیوں کو روزگار کے مواقع میسر آ سکیں۔ نئے لیبر قوانین کے مطابق اگر کوئی کارکن کسی ٹھوس وجہ کے بغیر کام سے مسلسل 15 دِن غیر حاضر رہے گا یا سال میں مجموعی طور پر 30 دِن غیر حاضر رہے گا یا ملازمت کی جگہ پر کسی سے لڑائی جھگڑے اور ہاتھا پائی میں ملوث پایا گیا تو کمپنی اُسے ملازمت کے اختتام پر مِلنے والی بینیفٹ کی رقم سے محروم کرنے کا استحقاق رکھتی ہے۔

وزارت محنت کے مطابق نئے لیبر قوانین میں کارکنان کے حقوق کا بہت زیادہ خیال رکھا گیا ہے اور ایسی پالیسی وضع کی گئی ہے جس کی بدولت سعودی کفیل اپنے کارکنان سے زیادتی نہیں کر سکے گا۔

متعلقہ عنوان :