سعودی مملکت میں 20 زرعی پیشوں کو سعودائزیشن سے مستثنیٰ کر دیا گیا

ان پیشوں میں ماہی گیری، زرعی مزدوری، فصل کٹائی اور دودھ دھوائی بھی شامل ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 16 جنوری 2019 11:58

سعودی مملکت میں 20 زرعی پیشوں کو سعودائزیشن سے مستثنیٰ کر دیا گیا
جدہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16 جنوری 2019ء) سعودی مملکت میں غیر مُلکی کارکنان کو شاندار خبر سُنا دی گئی۔ وزارت ماحولیات، پانی و زراعت نے اعلان کیا ہے کہ 20 زرعی پیشوں کو سعودائزیشن سے مستثنیٰ قرار دے دیا گیا ہے۔ اس طرح ان شعبوں میں کام کرنے والے لاکھوں غیر مُلکیوں پر سے ملازمت ختم ہو جانے کا خوف ختم ہو گیا ہے۔ اب وہ بے فکری کے ساتھ اپنی ملازمت کا سلسلہ اگلے کئی سالوں تک جاری رکھ سکتے ہیں۔

سعودائزیشن کی پابندی سے مستثنیٰ قرار دیئے گئے پیشوں میں ماہی گیر، دودھ دوہنے والے، جانوروں کو چارہ کھلانے والے،کھیت مزدور، جانوروں کی نشوونما اور دیکھ بھال پر مامور ملازم، فصل کی کٹائی کرنے والے، شہد کی مکھی کے چھتّوں سے شہد نکالنے والے، چرواہے، مویشیوں کے باڑے کے نگران، قصاب، گھوڑوں کے خدمت گار اور مویشیوں کے لانے لے جانے والے ٹرک ڈرائیوروغیرہ بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

وزارت ماحولیات کے مطابق ان 20پیشوں پر غیر مُلکی کارکن اپنی ملازمت جاری رکھ سکتے ہیں۔ اس حوالے سے وزارت ماحولیات اور وزارت محنت کے درمیان سعودائزیشن سے استثنیٰ کا ایک معاہدہ بھی طے پایا ہے۔ جس کے بعد وزارت ماحولیات کے کہنے پر وزارت محنت سعودائزیشن سے مستثنیٰ پیشوں کے لیے عارضی ویزوں کا اجراء کرے گی۔ ایک رپورٹ سے یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ کھیتی باڑی، مویشیوں اور پرندوں کی دیکھ بھال اور نشوونما اور ماہی گیری کے پیشوں میں سعودی شہریوں کی دلچسپی نہ ہونے کے برابر ہے۔ اسی وجہ سے ان پیشوں میں تقریباً 98 فیصد غیر مُلکی ملازمین کو ملازمت پر رکھنا پڑا ہے۔