میر واعظ فورم کا کشمیری سیاسی نظر بندوں کی حالت زار پر اظہار تشویش

نظر بندوںکو شدید اذیتوں کا سامنا ہے اور ان کے ہزاروں خاندانوں کو بھی شدید ذہنی اذیت ، مصائب اور مشکلات کا سامنا ہے

بدھ 16 جنوری 2019 12:44

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2019ء) مقبوضہ کشمیر میں میرو اعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم نے مقبوضہ علاقے کی بھارت کی مختلف ریاستوں کی جیلوں میں برسہا برس سے غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کی حالت زار اور انکے ساتھ روا رکھے جانے والے بہیمانہ سلوک پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت فورم کی طرف سے سرینگر میںجاری ایک بیان میں کہا گیا کہ کشمیری سیاسی نظر بندوںکو قید خانوں میں شدید اذیتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ نظر بندوں کے ہزاروں خاندانوں کو بھی شدید ذہنی اذیت ، مصائب اور مشکلات کا سامنا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ نظر بندوں کو نہ تو مقررہ وقت پر عدالتی پیشیوں کیلئے لایا جاتا ہے تاکہ انکی نظر بندی کو طول مل سکے اور نہ ان کے عزیز و اقارب کو جیلوں میں ان سے ملاتات کی اجازت دی جاتی ہے ۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا کہ سرینگر سینٹرل جیل کے علاوہ تہاڑ جیل، کھٹوعہ ، ادھمپور، کورٹ بھلوال، سانبہ، ہریانہ، راجستھان، جودھپور اور دیگر جیلوں میں برسہابرس سے نظر بند کشمیریوںکو غیر انسانی سلوک کا نشانہ بنانے کیساتھ ساتھ انہیں طبی و دیگر بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جارہا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ کشمیری نظر بندوں کو عدل و انصاف کے تقاضوں کے سراسر جس بہیانہ سلوک کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وہ حقوق بشر کے عالمی اداروں کیلئے چشم کشا ہے اور ساتھ ہی ان نظر بندوں کے تئیں بھارتی حکومت کی انتقام گیرانہ پالیسی کا عکاس بھی ہے۔ فورم نے اپنے بیان میں کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظر بند حریت رہنما یڈوکیٹ شاہد الاسلام سخت علیل ہیں اورکئی جسمانی عارضوں میں مبتلا ہونے کی وجہ سے ان کا وزن خطرناک حد تک کم ہو رہا ہے۔

بیان میںکہا گیا کہ نظر بند رہنما کی شریک حیات کو فالج کی وجہ سے سخت تکلیف کا سامنا ہے ۔ دریں اثنا میر واعظ عمر فاروق کی ہدایت پر صوفی مشتاق کی قیادت میں ایک وفد نے سرینگر کے صورہ اور ایس ایم ایچ ایس ہسپتالوں میں جاکر بھارتی فورسز کی پر تشدد کارروائیوں میں بلٹ اور پیلٹ سے شدید زخمی کشمیری نوجوانوں کی عیادت کی۔