کشمیر مخالف قوتیں جموںوکشمیر میں آبادی کا تناسب بگاڑنے کے درپے ہیں،اشرف صحرائی

بھارتی سپریم کورٹ میں دفعہ370کے خلاف ایک اور عرضداشت دائر ہونے کی شدید مذمت

بدھ 16 جنوری 2019 12:44

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2019ء) مقبوضہ کشمیرمیںکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء اور تحریک حریت جموںو کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے بھارتی آئین کی دفعہ 370جس کے تحت جموںوکشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل ہے کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ میں ایک اور عرضداشت دائر کئے جانے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ کشمیر مخالف بھارتی تھینک ٹینک جموںوکشمیر میں آبادی کا تناسب بگاڑنے کے درپے ہیں ۔

انہوںنے اس ساز ش کو جموںوکشمیرکی خصوصی حیثیت اور مسلم اکثریتی شناخت کو تبدیل کرنے کاایک سوچا سمجھا منصوبہ قراردیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمد اشرف صحرائی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ کشمیر مخالف قوتیں مستقبل میں جموںو کشمیرمیں ریفرنڈم کے عمل کو سبوتاژ کرنے کیلئے کام کررہی ہیں اور وہ اس عمل پر اثر انداز ہو کر مطلوبہ نتائج کے حصول کیلئے سازشیں جاری رکھے ہوئے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ان سازشوں کا مقصد جموںوکشمیر کی متنازعہ حیثیت اور مسلم اکثریتی کردار کو تبدیل کرنا ہے ۔ اشرف صحرائی نے کہاکہ ہندو انتہا پسند عناصر 1947سے ہی مسئلہ کشمیر کو سردخانے میں رکھنے اور اسکی تاریخی متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے کیلئے سرگرم رہے ہیں ۔ادھر اشرف صحرائی نے جموںوکشمیر الیکٹریکل ایمپلائز یونین کے صدراور جماعت اسلامی کے رکن میر عبدالسلام راجپوری کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوںنے اپنی پوری زندگی سماجی خدمات میں گزاری اور مرحوم کو تحریک آزادی کا ساتھ دینے کے جرم میں ابتدائی عمر سے جوانی تک کئی بار جیلوں کی صعوبتیں اٹھانا پڑیں۔