سعودی مملکت میں غیر مُلکی گھریلو خادماؤں کی طلب میں اضافہ ہو گیا

گزشتہ 9 ماہ کے دوران 1,44,868 گھریلو ملازمائیں داخل ہوئیں

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 16 جنوری 2019 13:26

سعودی مملکت میں غیر مُلکی گھریلو خادماؤں کی طلب میں اضافہ ہو گیا
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16 جنوری 2019ء) سعودی مملکت میں غیر مُلکی گھریلو خادماؤں کی تعداد اس وقت ہزاروں میں نہیں، بلکہ لاکھوں میں ہے۔ جبکہ ہر گزرتے دِن کے ساتھ اس نوعیت کی ملازماؤں کی طلب میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ سعودی والدین خاص طور پر اپنے بچوں کی تربیت کے لیے غیر مُلکی خادماؤں پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں۔اس وقت سب سے زیادہ طلب فلپائنی گھریلو خادماؤں کی ہے۔

فلپائنی خواتین کو گھر کی صفائی سُتھرائی، بچوں کی پرورش اور دیگر انتظامات کے حوالے سے بہترین خیال کیا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے سعودی افراد کی پہلی ترجیح فلپائنی خواتین ہوتی ہیں۔ جو کم تنخواہ میں بھی بڑی جانفشانی سے گھریلو معاملات خوش اسلوبی اور ہنستے مسکراتے چہرے کے ساتھ انجام دیتی ہیں۔

(جاری ہے)

یہ ملازمائیں دیگر ممالک کی ملازماؤں کے مقابلے میں بلاوجہ تقاضے کر کے مالک کو پریشان نہیں کرتیں۔

ریاض کے کنگ خالدانٹرنیشنل ایئرپورٹ پر گھریلو ملازماؤں کی انتظامیہ کے ڈائریکٹر احمد السند نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ سعودی مملکت میں غیر مُلکی خادماؤں کی آمد میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ جس کا اندازہ اس اعداد و شمار سے لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ 9 ماہ کے دوران ایک لاکھ چوالیس ہزار آٹھ سو اڑسٹھ غیر مُلکی خواتین کی گھریلو خادماؤں کے ویزے پر شاہ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر آمد ہوئی۔ مستقبل میں اس تعداد میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

متعلقہ عنوان :