آلو کی قیمت میں کمی میں بیرونی عوامل کار فرما ہیں، اس مسئلے کو تمام فریقین کے ساتھ مل بیٹھ کر حل کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے گی،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

بدھ 16 جنوری 2019 14:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2019ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آلو کی قیمت میں کمی کسی حکومت کی پیداکردہ نہیں بلکہ یہ عالمی سطح پر آلو کی پیداوار میں بے انتہا اضافے کی وجہ سے کم ہوئی ہے‘ اس مسئلے کو تمام صوبائی حکومتوں‘ کاشتکاروں کے نمائندوں اور ارکان پارلیمنٹ سمیت تمام فریقین کے ساتھ مل بیٹھ کر حل کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر رائو محمد اجمل خان نے کہا کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے سامنے ہزاروں لوگ جمع ہوئے۔ آلو کی فی ایکڑ پیداوار پر 72 ہزار لاگت آتی ہے اور اس کی فروخت 32 ہزار میں ہو رہی ہے۔ حکومت کو کاشتکاروں کے اس مسئلے کا حل نکالنا چاہیے۔ زمین دار تباہی کی طرف جارہا ہے۔

(جاری ہے)

ہمیں کسان کے لئے آواز بلند کرنی چاہیے۔ اس کے جواب میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آلو کی قیمت میں کمی میں بیرونی عوامل کار فرما ہیں۔

بھارت میں آلو ایک روپیہ فی کلو فروخت ہو رہا ہے۔ دنیا میں آلو کی بمپر فصل کی وجہ سے یہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آلو کی فصل پر فی ایکڑ زرعی مداخل پر کافی لاگت آئی ہے۔ اس کا حل یہ ہے کہ ہمیں اس حوالے سے تین صوبائی حکومتوں کے ساتھ رابطہ کرنا پڑے گا کیونکہ اٹھارویں ترمیم کے بعد یہ شعبہ صوبوں کے حوالے کردیا گیا۔ آلو کی برآمد وزارت تجارت کی ذمہ داری ہے تاہم اس میں عالمی قیمت کو مدنظر رکھنا ہوگا۔

یہ کسی ایک جماعت کا مسئلہ نہیں‘ کاشتکار کے مستقبل‘ روزگار اور اس کی فلاح کا مسئلہ ہے۔جائز تجاویز سامنے لائی جائیں۔ مل بیٹھ کر مسئلہ حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ تمام فریقین کو مل کر اس مسئلے پر لائحہ عمل مرتب کیا جائے۔ آلو کی قیمت کا معاملہ کسی حکومت کا پیدا کردہ نہیں ہے یہ طلب اور رسد کا معاملہ ہے۔