پاکستان مسلم لیگ (ن) نے سات تحاریک التواء قومی اسمبلی میں جمع کرادیں

بجلی، گیس بحران، افراط زر اورملکی وغیر ملکی قرضوں میں اضافہ، ادویات مہنگی کرنے کے خلاف تحاریک التواء شامل

بدھ 16 جنوری 2019 15:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2019ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے سات تحاریک التواء قومی اسمبلی میں جمع کرادیں۔ بدھ کو تحاریک التوا شاہد خاقان عباسی، خواجہ محمد آصف، خواجہ سعد رفیق اور مریم اورنگزیب کے دستخطوں سے جمع کرائی گئیں۔بجلی، گیس بحران، افراط زر اورملکی وغیر ملکی قرضوں میں اضافہ، ادویات مہنگی کرنے کے خلاف تحاریک التواء شامل ہیں ۔

چین پاکستان اقتصادی راہداری پر عمل درآمد کے جائزے کے لئے بھی تحریک التواء جمع کرادی گئی،وزیراعظم کے مشیر عبدالرزاق داود کی کمپنی کو مہمند ڈیم کی تعمیر کا ٹھیکہ دینے پر بھی تحریک التواء قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرادی گئی ۔تحاریک التواء میں کہاگیا کہ قومی اور عوامی اہمیت کے ان فوری معاملات پر معزز ایوان میں بحث کرائی جائے۔

(جاری ہے)

تحریک التواء کے مطابق مہمند ڈیم کا ٹھیکہ دینے سے متعلق حالیہ رپورٹ نے حکومتی اہلیت اور ساکھ پر سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔ تحریک التواء کے مطابق ملک میں آبی بحران جاری ہے جبکہ ڈیم کا ٹھیکہ دینے میں ضابطے اور مفادات کے ٹکرائوکے سنگین سوالات کا حکومت کو سامنا ہے۔تحریک التواء نے بتایا کہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق صوبوں کی تشویش دور کرنے سمیت دیگر امور نمٹانے میں حکومت کی بدانتظامی اور نااہلی عیاں ہوچکی ہے۔

تحریک التواء نے بتایا کہ سی پیک پر کام کی رفتار سست ہونے، منصوبوں کی تخفیف نے اس قومی منصوبے کے بارے میں حکومتی ارادوں اور اہلیت کے بارے میں تشویش پیدا کردی ہے۔تحریک التواء کے مطابق پاکستان اور اس کے عوام کے مستقبل اور فلاح وبہبود سے متعلق سی پیک منصوبہ فوری ایوان میں زیر بحث لایا جائے۔تحریک التواء میں کہاگیا کہ حکومت نے جو قرض لئے ہیں، اس نے معاشرے کے تمام طبقات کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

تحریک التواء میں کہاگیا کہ حکومتی قرض کے نتیجے میں شرح نمو میں کمی، افراط زر اورفسکل خسارہ بڑھ گیا، قومی معیشت کا اربوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔ تحریک التواء میں کہاگیاکہ قومی معیشت کو سمت دینے میں حکومت ناکام ہوچکی ہے، حکومت بتائے قرض کہاں استعمال ہوگا تحریک التواء میں کہاگیاکہ حالیہ گیس بحران سے بچاجاسکتاتھا جس کے نتیجے میں قوم کو اذیت،مختلف شعبوں اور صنعتوںکو اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔تحریک التوا کے مطابق ایک طرف بجلی کا بحران جاری ہے تو دوسری جانب بجلی کی قیمت بڑھا کر عوام پر دوہرا عذاب نازل کردیاگیا ہے۔تحریک التواء کے مطابق صنعت وتجارت سمیت مختلف شعبے بٴْری طرح متاثر ہورہے ہیں۔