سندھ اسمبلی اجلاس، اراکین اسمبلی کی حکومت پر تنقید

اراکین اسمبلی نے سوالات اٹھائے کہ تھر کول پراجیکٹ نے روڈ اور ائرپورٹ کیوں بنایا گیا ہے جب کہ تھر کول منصوبے سے تھر کے عوام کو کیا فائدہ ہوا

بدھ 16 جنوری 2019 17:03

سندھ اسمبلی اجلاس، اراکین اسمبلی کی حکومت پر تنقید
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2019ء) سندھ اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن اراکین نے حکومت پر شدید تنقید کی اور ترقیاتی کاموں پر آڑھے ہاتھوں لیا۔بدھ کو سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت شروع ہوا۔

(جاری ہے)

اراکین اسمبلی نے سوالات اٹھائے کہ تھر کول پراجیکٹ نے روڈ اور ائرپورٹ کیوں بنایا گیا ہے جب کہ تھر کول منصوبے سے تھر کے عوام کو کیا فائدہ ہوا ہے صوبائی وزیر توانائی امتیاز شیخ نے سندھ اسمبلی میں اراکین کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی اراکین اور غیر ملکی وفد تھر کول کے منصوبے کا دورہ کرنے آتے ہیں۔

اس لیے ائر پورٹ بنانا ضروری تھا۔انہوں نے کہا کہ تھر پیپلز پارٹی کا سیاسی قلعہ ہے جو کمی بیشی ہے اسے پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور کان کنی کے لئے جن سے زمین لی گئی انہیں ماہانہ ایک لاکھ روپے کی امداد دی جاتی ہے۔اپوزیشن رکن نصرت سحر عباسی نے کہا کہ تھر کسی کی جاگیر نہیں ہے۔ آج آپ ہیں کل نہیں رہیں گے وزیر اپنا بیان واپس لیں۔ جس پر اسپیکر سندھ اسمبلی نے ٹوکتے ہوئے کہا کہ آپ سوال کریں یہاں تقریر نہ کریں۔ اگر سوالات کو سیاسی رنگ دیا جائے تو پھر جواب بھی آئے گا۔