پی ٹی اے نے موبائل فون رجسٹریشن کی ڈیڈ لائن میں 10 دن کی توسیع کر دی

پی ٹی اے نے ڈیڈ لائن میں توسیع سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کی تجویز پر کی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 16 جنوری 2019 17:12

پی ٹی اے نے موبائل فون رجسٹریشن کی ڈیڈ لائن میں 10 دن کی توسیع کر دی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔16 جنوری 2019ء) : پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) نے موبائل فون رجسٹریشن کی ڈیڈ لائن میں دس دن کی توسیع کر دی۔ ڈیڈ لائن میں توسیع سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کی تجویز پر کی گئی۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے وزارت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو ہدایت کی تھی کہ آن لائن رجسٹریشن پورٹل لانچ ہونے پر موبائل فون رجسٹر کرنے کی ڈیڈ لائن میں توسیع کی جائے۔

تاہم تاحال وزارت برائے انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب سے نوٹی فکیشن جاری نہیں کیا گیا۔ نوٹی فکیشن کے اجرا کے بعد ہی پی ٹی اے کی جانب سے بھی موبائل فون رجسٹریشن کی ڈیڈ لائن میں توسیع کا اعلان کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے پی ٹی اے کو موبائل فون رجسٹریشن کا طریقہ کار آسان بنانے اور مزید 60 روز کی توسیع کی ہدایات جاری کی تھیں ۔

(جاری ہے)

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بریفنگ دی گئی۔ قائمہ کمیٹی کا اجلاس منگل کو چئیر پرسن سینیٹر روبینہ خالد کی صدارت میں ہوا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سنیٹر تاج آفریدی نے کہا کہ ڈیوٹی اسٹرکچر پر بات کرنا ضروری ہے۔ وزیر مملکت اس حوالہ سے آگاہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیوٹیز بڑھانے سے موبائل فونز کی قیمت میں اضافہ ہو جائے گا۔ سنیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاکہ ڈیوٹیز اور ٹیکسز بڑھانے سے تجارتی سرگرمیوں پر منفی اثر پڑے گا۔

سینیٹر عتیق شیخ نے کہا کہ پی ٹی اے حکام نے بتایا کہ ڈیڑھ کروڑ فون ایسے ہیں جن کی رجسٹریشن کروانا ہو گی۔ پی ٹی اے نے رجسٹریشن کے حوالہ سے ایف بی آر کو ٹریپ کیا ہے۔ موبائل رجسٹریشن کا نظام پی ٹی اے کا ایجاد کردہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ اور وزیراعظم کو موبائل رجسٹریشن کے حوالہ سے گمراہ کیا گیا ہے۔ موبائل رجسٹریشن کے نظام میں نئے آنے والے موبائل فون کی ڈیوٹیز ٹیکس کا نظام نہیں ہے، اگر کسی نے پھوپھی اور ساس کو خوش کرنا ہو تو اسے استعمال شدہ موبائل پر رعایت دیدیں۔

استعمال شدہ موبائل کیلئے کوئی الگ طریقہ کار اپنایا جائے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کی چئیرپرسن روبینہ خالد نے کہا کہ موبائل رجسٹریشن کے حوالے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے، یہ کام بغیر تیاری کے شروع کیا گیا اس لئے پیچیدگیاں پیدا ہوئیں۔ کمیٹی کو کسٹمز حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 15 جنوری تک رجسٹر نہ ہونے والے موبائل فونز پر 10 فیصد جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

ائیر پورٹس پر اب تک37 ہزار موبائل فون رجسٹرڈ کر چکے ہیں حکام ٹیکسز /ڈیوٹیز ادا نہ کرنے والوں کو آن لائن ادائیگی کی سہولت فراہم کررہے ہیں۔ 40 فیصد موبائل فون سمگلنگ اور دیگر غیر قانونی طریقوں کے زریعے درآمد کئے جاتے تھے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ باہر سے آنے والے افراد کے لیے ملک میں موبائل رجسٹریشن کے لیے ایک ماہ کا عرصہ کم ہے۔ اسے بڑھا کرساٹھ روز کیا جائے۔

جس کے بعد اب پی ٹی اے کی جانب سے موبائل فون رجسٹریشن کی ڈیڈ لائن میں دس روز کی توسیع کرنے کی اطلاعات ہیں تاہم اس حوالے سے فی الوقت باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا۔ یاد رہے کہ اکتوبر میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے موبائل صارفین کو خبردار کیا تھا کہ جن موبائل فونز کے آئی ایم آئی نمبرز رجسٹرڈ نہیں ہیں، انہیں 20 اکتوبر تک بند کردیا جائے گا تاہم عوامی دباؤ کے باعث اس ڈیڈ لائن میں 31 دسمبر اور پھر 15 جنوری تک توسیع کی گئی۔ تاہم اب سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کی ہدایت پر ڈیڈ لائن میں مزید 10 دن کی توسیع کر دی گئی ہے جس کا باضابطہ اعلان ہونا ابھی باقی ہے۔