نیپراور کے الیکٹرک کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر فریقین کے وکلا کو دلائل جاری رکھنے کا حکم

کے الیکٹرک اپنی استعداد کے مطابق بجلی پیدا نہیں کرتی ،کسی محلے میں بجلی چوری ہو تو غریبوں کے پورے علاقے میں بجلی بند کردی جاتی ہے،فیصل صدیقی ایڈوکیٹ

بدھ 16 جنوری 2019 17:56

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2019ء) سندھ ہائی کورٹ نے نیپر اور کے الیکٹرک کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر فریقین کے وکلا کو آئندہ سماعت پر دلائل جاری رکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے سماعت 23 جنوری تک ملتوی کردی ہے ۔بدھ کو سندھ ہائی کورت میں کے الیکٹرک کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی بیرسٹڑ فیصل صدیقی کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک اپنی استعداد کے مطابق بجلی پیدا نہیں کرتی ،کسی محلے میں بجلی چوری ہو تو غریبوں کے پورے علاقے میں بجلی بند کردی جاتی ہے،کے الیکٹرک وہی کررہی ہے جو اسرائیل فلسطین میں کرتا ہے،بجلی چوری کے نام پر آدھے شہر کو بجلی سے محروم کردیا جاتا ہے،پورے شہر کا مسلہ ہے اگر عدالت کے پہلے حکم پر عملدارمد ہوجائے تو 50 فیصد مسلہ حل ہوسکتا ہے۔

(جاری ہے)

بائیس مئی 2018 کے عدالتی حکم کی خلاف ورزی جاری ہے،کے الیکٹرک نے پیسے بچانے کیلئے شہر پر یہ عذاب ڈالا تھا ،کے الیکٹرک گیس کی کمی کے نام پر لوڈ شیڈنگ کرتی رہی ہے ،کے الیکٹرک نے معاہدے کے مطابق پیداوار میں اضافہ نہیں کیا ،شہر کے لوگ مرتے رہیں بجلی نہ ہونے سے مگر کے الیکٹرک پیسہ لگانے کو تیار نہیں ،کے الیکٹرک کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا جائے ،عدالت نے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا واضح حکم دیا تھا ،کے الیکٹرک افسران محمد عادل اور عامر ضیا نے یقین دہانی کے باوجود عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی،متعدد عدالتی احکامات کے باوجود کے الیکٹرک نے عمل درآمد نہیں کیا ، کے الیکٹڑک کے وکیل عابد زبیری کا کہنا تھا کہ نیپرا نے کے الیکٹرک کے خلاف ایکشن لیا تھا ،عدالت نے حکم دیا اور نیپرا نے عمل درآمد کیا ،اگر خلاف ورزی ہوئی ہے تو نیپرا کی جانب سے ہوئی ہوگی ،ہماری نظر ثانی کی درخواست سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے ،ہم قومی پالیسی کے تحت ہائی لاس والے علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کرتے ہیں ،لوڈ مینجمنٹ پالیسی پورے ملک میں یکساں طور پر نافذ العمل ہے،درخواست گزار سپریم کورٹ میں بھی فریق بنے ہیں پھر یہاں کیس چلانے کا کیا مقصد بیرسٹر فیصل صدیقی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں زیر التوا معاملہ کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ،کے الیکٹرک تو بہت طاقتور ادارہ ہے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتا ،عدالت نے فریقین کے وکلا کو آئندہ سماعت پر دلائل جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ،درخواست گزار کا کہنا ہے کہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے ہیٹ ویو میں سیکڑوں شہری جاں بحق ہوئے تھے،عدالت نے نیپرا کو کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی تھی،اب بھی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جو توہین عدالت کے مترادف ہے،کے الیکٹرک اور دیگر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔