خیبر پختونخوا حکومت نے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں کو تین ماہ میں مکمل کر نے کااعلان کردیا

تین ماہ کے دوران ضم شدہ اضلاع میں عوامی مقامات اور تین سو مساجد کو سولارائز کیا جائے گا ضم شدہ اضلاع میں تین ماہ کے اندر دو شمسی گریڈ اسٹیشن قائم کیے جائینگے ،ضم شدہ اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کیلئے حلقہ بندیاں ہو چکی ہیںالیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کی حتمی تاریخ دے گا،۔صحت انصاف کارڈز بھی 31 جنوری تک فراہم کردئیے جائیں گے،شوکت یوسفزئی

بدھ 16 جنوری 2019 19:23

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2019ء) خیبر پختونخوا حکومت نے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں کو تین ماہ میں مکمل کر نے کااعلان کردیا، ضم شدہ اضلاع میں ترقیاتی منصوبے 3ماہ کی مدت میں مکمل کئے جائیں گے۔ پندرہ ہزاراسامیوں پربھرتیاں کی جائیں گی -فروری میں ضم شدہ اضلاع میں سپورٹس گالا منعقد کیا جائے گا۔شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ تین مہینے میں پندرہ ہزار خالی آسامیوں پر بھرتی کردی جائے گی جبکہ چھ ہزار خالی آسامیوں پر پولیس کو بھرتی کیا جائے گاتین ماہ کے دوران ضم شدہ اضلاع میں عوامی مقامات اور تین سو مساجد کو سولارائز کیا جائے گا ضم شدہ اضلاع میں تین ماہ کے اندر دو شمسی گریڈ اسٹیشن قائم کیے جائینگے ۔

ضم شدہ اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کیلئے حلقہ بندیاں ہو چکی ہیںالیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کی حتمی تاریخ دے گا ۔

(جاری ہے)

صحت انصاف کارڈز بھی 31 جنوری تک فراہم کردئیے جائیں گے،اسپتالوں کی تمام ضروریات 31 مارچ تک فراہم کردی جائیں گی جس سے ضم شدہ اضلاع میںترقی کا ایک نیا باب کھلے گا ۔ضم شدہ اضلاع سے متعلق گورنر کی سربراہی میں اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے میڈیا کوبتایا کہ ضم شدہ اضلاع کے تمام منصوبے تین مہینے میں مکمل کرینگے، تین مہینے میں پندرہ ہزار خالی آسامیوں پر بھرتی کردی جائے گی، چھ ہزار خالی آسامیوں پر پولیس کو بھرتی کیا جائے گا۔

تین ماہ کے دوران ضم شدہ اضلاع میں عوامی مقامات اور تین سو مساجد کو سولارائز کیا جائے گا، ضم شدہ اضلاع میں تین ماہ کے اندر دو شمسی گریڈ اسٹیشن قائم کیے جائینگے، 31 مارچ تک تمام ضم شدہ اضلاع میں میونسپل نظام قائم کیا جائے گا، قبائیلی علاقوں میں بلدیاتی انتخابات کے لئے حلقہ بندیاں مکمل ہیں ،شوکت یوسفزئی کاکہنا تھا کہ فروری سے ضم اضلاع میں سپورٹس گالہ شروع ہوجائے گا ۔