مطالبات مان لیے گئے تو حکومت گرانے کا ہمارا کوئی ارادہ نہیں،سردار اختر مینگل

وفاق سے ہماری 9 نکات پر بات ہوئی تھی جس میں سے ایک پر بھی عمل درآمد نہیں ہواہے،سربراہ بی این پی کی میڈیا سے بات چیت

بدھ 16 جنوری 2019 21:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2019ء) بلوچستان نیشنل پارٹی(بی این پی) کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہاہے کہ حکومت گرانے کا ہمارا کوئی ارادہ نہیں، ہمارے مطالبات مان لیے گئے تو ہم حکومت کے ساتھ چلیں گے،وفاق سے ہماری 9 نکات پر بات ہوئی تھی جس میں سے ایک پر بھی عمل درآمد نہیں ہواہے۔بدھ کو کراچی میں بلوچستان نیشنل پارٹی کی سنیٹرک کمیٹی کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سردار اختر مینگل نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ہمارے مطالبات مان لیے تو ہم حکومت کے ساتھ چلیں گے، وفاقی حکومت سے ہمارے 6 نکات پر صدارتی الیکشن اور صوبائی انتخابات پر 9 نکات پر بات چیت ہوئی تاہم ہماری جو بات ہوئی تھی اس پر عملدرآمد نہیں ہوا ہے اب ہمارے تحفظات ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہم آزاد بنچوں پر بیٹھے ہیں جو اچھی بات ہوگی ہم ساتھ دیں گے، وفاق سے جو ہماری بات ہوئی تھی اس پر عمل درآمد نہیں ہوا تاہم ہر غلط کام پر مخالفت کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور آصف زرادری کی ملاقاتیں اچھی بات ہے، ایسی ملاقاتوں سے سیاسی استحکام ملے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی ملاقاتوں میں ہمیں بروقت آگاہ نہیں کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ بلوچوں کو اکھٹا لے کر چلنا ہے تو پائوں سے گھسیٹ کر نہیں ہاتھ پکڑ کرچلنا پڑے گا، ہم نے آئین اور قانون کے مطابق چلنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں کوئی بھی پارسانہیں، بدقسمتی سے بلوچستان میں جس کو موقع ملا ، جس کابس چلااس نے کرپشن کی گنگامیں ہاتھ ہی نہیں دھوئے بلکہ ڈبکیاں بھی لگائیں ان قوتوں کابھی حساب ہوناچاہیے ۔انہوں نے کہا بلوچستان کے لوگ پانی کی بوند بوند کوترس گئے مگر یہاں پانی کی ٹینکیوں سے پانی کے بجائے خزانے نکل رہے ہیں،اے پی سی میں شریک جماعتیں ہم سے کئے گے وعدے بھول گئی ہیں، سی پیک پر ہمارے تحفظات دور نہیں ہوئے ہیں ۔