بنگلہ دیش نے پاکستانی جیلوں میں قید اپنے شہریوں کو واپس لینے سے انکار کردیا

سزا پوری کرنے والے ہمارے شہری نہیں، ہم انہیں واپس نہیں لیں گے، بنگال ہائی کمیشن

بدھ 16 جنوری 2019 22:20

بنگلہ دیش نے  پاکستانی جیلوں میں قید اپنے شہریوں کو واپس لینے سے انکار ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جنوری2019ء) بنگلہ دیش پاکستانی جیلوں میں قید اپنے شہریوں کو واپس لینے سے انکار کرتے ہوئے انہیں اپنا شہری ماننے سے بھی مکر گیا ہے۔ سفری دستاویزات کی عدم فراہمی اور ویزہ کی مدت ختم ہونے پرپاکستانی جیلوں میں موجود 12 بنگلہ دیشی حکومت کی جانب سے تعاون کے متنظر ہیں تاہم حکومت کی جانب سے مکمل بے حسی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش ہائی کمیشن نے سزائیں پوری کرنے والے شہریوں سے متعلق کہا ہے کہ وہ ہمارے شہری نہیں، ہم انہیں واپس نہیں لیں گے۔بنگلہ دیشی قیدیوں میں محمد ایوب ولد عبدالغنی، محمد صفدر علی ولد محمد عبداللہ شامل ہیں۔ تمام قیدیوں کے کیسوں کا فیڈرل ریویو بورڈ جائزہ لے چکا ہے۔

(جاری ہے)

فیڈرل ریویو بورڈ کے سربراہ جسٹس عظمت سعید ہیں۔

اس سے قبل بنگلہ دیش کی جانب سے 2015 میں ایک سرحدی معاہدہ کیا گیا تھا جس کے بعد بنگلہ دیشں انکلیو میں رہنے والے تقریبا 15 ہزار افراد نے بھارتی شہریت حاصل کی تھی۔2017 میں بنگلہ دیشی وزیراعظم نے برمی رہنما آنگ سان سوچی کو ایک ذاتی خط میں روہنگیا مسلمانوں کو واپس لینے کا کہا تھا او اس میں شیخ حسینہ واجد نے لکھا تھا کہ میانمارکو پناہ گزینوں کو واپس لینا چاہیے کیونکہ وہ ان کے اپنے لوگ ہیں۔دنیا میں کئی ممالک کی جانب سے سنگین جرائم میں ملوث شہریوں کو واپس لینے سے انکار کی مثالیں تو موجود ہیں لیکن ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ کسی بھی ملک کی جانب سے اپنے ان شہریوں کو واپس لینے سے انکار کیا گیا ہے جن پر کوئی سنگین الزام نہیں ہے۔۔