اسلام آباد ہائی کورٹ میں ملی مسلم لیگ رجسٹریشن کیس کی سماعت

میری تعیناتی نئی ہے،تیاری نہیں لہذا کچھ وقت دیا جائے ، لیگل ایڈوائزر الیکشن کمیشن جسٹس عامر فاروق نے الیکشن کمیشن کے لیگل ایڈاوئزر کو مہلت دیتے ہوئے سماعت 20 فروری تک ملتوی کردی

بدھ 16 جنوری 2019 23:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جنوری2019ء) ملی مسلم لیگ رجسٹریشن کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامر فاروق کی عدالت میں ہوئی،الیکشن کمیشن کے لیگل ایڈوائزر نے تیاری کیلئے مزید وقت مانگتے ہوئے کہا کہ میری تعیناتی نئی ہے،تیاری نہیں لہذا کچھ وقت دیا جایا جائے،جسٹس عامر فاروق نے الیکشن کمیشن کے لیگل ایڈاوئزر کو مہلت دیتے ہوئے سماعت 20 فروری تک ملتوی کردی ،بٴْدھ کو سماعت کے موقع پر وفاقی حکومت کی طرف سے ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالد جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے لیگل ایڈوائزر ثنائ اللہ زاہد پیش ہوئے،ملی مسلم لیگ کی جانب سے راجہ رضوان عباسی ایڈووکیٹ نے کیس کی تفصیلات سے معزز عدالت کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ملی مسلم لیگ نے اگست 2017 میں بطور سیاسی جماعت رجسٹریشن کیلئے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں درخواست دائر کی جس کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کردہ خط کی بنیاد پر مسترد کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

ملی مسلم لیگ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اس فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور معزز عدالت نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے یہ حکم جاری کیا کہ ملی مسلم لیگ کی بطور سیاسی جماعت رجسٹریشن کی درخواست کو دوبارہ زیر غور لایا جائے، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے دوبارہ وزارت داخلہ کے اسی خط کی بنیاد پر ملی مسلم لیگ کی درخواست کو مسترد کیا ، الیکشن کمیشن کے لیگل ایڈوائزر ثنائ اللہ زاہد نے عدالت سے مزید مہلت مانگتے ہوئے کہاکہ میری تعیناتی نئی ہوئی ہے اور میری تیاری بھی نہیں ہے، لہٰذا کچھ وقت دیا جائے، جسٹس عامر فاروق نے سماعت 20 فروری تک ملتوی کردی