وکلاء کی 26روز کی ہڑتال، ججزکا سکیورٹی کی عدم فراہمی پر مقدمات کی سنوائی سے انکار

اسلام آباد بار نے پہلے سے بنائے گئے سینکڑوں چیمبرز کو غیر قانونی قرار دیدیا،مزید چیمبرز بنانے پر پابندی عائد ، وفاقی پولیس نے ایف ایٹ کچہری میں تعمیر کردہ وکلاء چیمبرز کی بھرمار کو حساس قرار دے دیا گیا

بدھ 16 جنوری 2019 23:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جنوری2019ء) ضلعی عدالتوں کے وکلاء کی 26روز کی ہڑتال کے بعد ججز نے وفاقی پولیس کی جانب سے سکیورٹی فراہم نہ کرنے پر مقدمات کی سنوائی سے انکار کر دیا ہے ۔اسلام آباد بار نے پہلے سے بنائے گئے سینکڑوں چیمبرز کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مزید چیمبرز بنانے پر پابندی عائد کر دی ہے تاہم وفاقی پولیس کے سینئر افسران کی جانب سے آئی جی اسلام آباد کو دی گئی رپورٹ میں ایف ایٹ کچہری میں تعمیر کردہ وکلاء کے چیمبرز کی بھرمار کو حساس قرار دے دیا گیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی دارلحکومت میں گزشتہ 26روز سے جاری وکلاء کی ہڑتال کی وجہ سے اسلام آباد کے ہزاروں شہری انصاف کے حصول کیلئے در بدر کی ٹھوکریں کھاتے رہے ایک رپورٹ کے مطابق ان 26روز میں تیس ہزار سے زائد نئے مقدمات التواکا شکار ہوئے اسلام آباد بار کے الیکشن کے بعد نئی باڑی نے کام شروع کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے ہفتے میں دو دن ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے جس کی بار کے کئی سینئر وکلاء سمیت مخالف پارٹی نے اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے دورسی جانب گزشتہ تین روز سے اسلام آباد کچہری کے ججز نے بھی مقدمات کی سنوائی سے انکار کررکھا ہے ۔

(جاری ہے)

ضلعی عدالتو ں کی کاروائی پولیس کی جانب سے لائے گئے ملزمان کے ریمانڈ اور ملزمان کی ضمانت تک محدود رہ گئی ہے جبکہ کچہری ذرائع کا کہنا ہے کہ 26روز کی ہڑتال کی وجہ سے ججز اور وکلاء کے درمیان پیدا ہونے والے تصادم وقت کے ساتھ شدت اختیار کر رہا ہے کیونکہ ججز صاحبان بھی وکلاء کی تلخ کلامی اور بدتمیزی سے شدید نا خوش ہیں جس کا شکار اسلام آباد کچہری میں انصاف کے حصول کیلئے آنے والے شہری بن رہے ہیں اسی معاملے پر بات کرتے ہوئے اسلام آباد کچہری کے ایک جج نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایس ایس پی اسلام آباد کی جانب سے آئی جی اسلام آباد کو ایک رپورٹ پیش کی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ وکلاء نے کچہری میں اتنے چیمبرز تعمیر کر لئے ہیں کہ خدا نہ خواستہ اگر کوئی دہشت گردی کا واقعہ ہوا تو وفاقی پولیس راستہ تنگ ہونے اور جگہ جگہ چیمبرز تعمیر ہونے کی وجہ سے بروقت کاروائی ہونا مشکل ہوگی اور ان تنگ راستوں پر ایمبولینس بھی نہیں پہنچ سکتی اور وفاقی پولیس نے بھی ہمیں تحفظ دینے سے انکار کردیا ہے اسی لئے ضلعی عدالتوں کے ججز نے اپنی اور وکلا ء کے تحفظ کی خاطر مقدمات کی سنوائی محدود کر دی ہے ۔

ججز کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت اس معاملے کا حل نہیں نکالتی تب تک محدود مقدمات کی سنوائی کی جائے گی ۔ اس معاملے میں آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے اسلام آباد بار کے بابق صدر ریاست علی آزاد کا کہنا تھا کہ ہم بار صدر کے دو روز ہڑتال کے فیصلے کو نہیں مانتے ان کا کہنا تھا کہ بار کی کئی سالوں سے ہونے والی کاوشوں کو ناکام بنانے کی کوشش کی جارہی ہے تاہم بار بھی نئی باڑی کے اس فیصلے کے خلاف آنے والے دنوں میں کاقرارداد پیش کرے گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ذیشان کمبوہ /