چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا بابا رحمتا اور ڈیم کا آغاز پوری قوم کو صدیوں تک یاد آتارہے گا، وکلاء ممبران سانگلہ ہل

بدھ 16 جنوری 2019 23:16

سانگلہ ہل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جنوری2019ء) سانگلہ ہل سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا بابا رحمتا اور ڈیم کا آغاز پوری قوم کو صدیوں تک یاد آتارہے گا ،چیف جسٹس آف پاکستان کے میرٹ پر فیصلے اور مظلومین کی داد فریاد کی خاطر بروقت از خود نوٹسز لینا پاکستان کی عدلیہ کی تاریخ کا پہلا صفحہ بن چکے ہیں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار پاکستان کی عدلیہ کے آسمان کا ایک ایسا سورج ہیں جس کی دیر تک کرنیں عدلیہ کی دنیا کو روشن رکھیں گی ان خیالات کا اظہار چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی 17جنوری کو ریٹائرمنٹ کے موقع پر سانگلہ ہل کے مقامی وکلاء ممبران سول سوسائیٹیز اور مختلف عوامی ،سماجی نمائندوں نے خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے ایک تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی تصویر کو بطور مہمانِ خصوصی سجایاگیا، مقامی سنئیر قانون دان تحسین خان ایڈووکیٹ ،چوہدری محمودالحسن کانواں ایڈووکیٹ ،چوہدری تنویراحمد ایڈووکیٹ اور سٹیزن رسکیو پنجاب تحصیل سانگلہ ہل کے صدر اے ڈی ملک ،سنئیر صحافی صاحبزادہ جیلان اور انجمن رفاع عامہ کے صدر میاں سخاوت علی نے اپنے بیان میں کہا کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے عدلیہ کی تاریخ میں جرأت دلیری اور دیانتداری کے ساتھ میرٹ پر قانون کی بالادستی اور انصاف کی فراہمی میں بلاخوف و خطراور کسی قسم کے پریشر کے بغیر کردار اداکرکے اعلیٰ مثال قائم کی ہے ،اس پر انہیں جتنا بھی خراجِ تحسین پیش کیاجائے کم ہے مقررین نے اس موقع پر مزید کہا کہ کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے مثالی فیصلوں کو تعلیمی نصاب میں بھی شامل کیاجائے تاکہ موجودہ اور آنے والی نسل اپنے ماضی کے اسلاف قومی رہنما قائداعظم محمد علی جناح علامہ محمد اقبال کی طرح ان سے بھی روشناس ہوسکیں۔