پنجاب میٹرو بس اتھارٹی کی مبینہ غفلت و لاپرواہی ، فنڈز کی عدم دستیابی اور مناسب دیکھ بھال نہ ہونے سے منصوبہ شکست و ریخت کا شکار ہو نے لگا

کئی ماہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار فیض آباد میٹرو سٹیشن کی ایکسیویٹرناکارہ ہونے پر اتار لی گئیں

بدھ 16 جنوری 2019 23:22

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جنوری2019ء) موجودہ حکومت کے دور میں پنجاب میٹرو بس اتھارٹی کی مبینہ غفلت و لاپرواہی ، فنڈز کی عدم دستیابی اور مناسب دیکھ بھال نہ ہونے سے جڑواں شہروں کے عوام کو جدید سفری سہولیات کی فراہمی کے لئے جاری 45ارب روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والا منصوبہ شکست و ریخت کا شکار ہو نے لگاگزشتہ کئی ماہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار فیض آباد میٹرو سٹیشن کی ایکسیویٹرناکارہ ہونے پر اتار لی گئیں 2ہفتہ سے ایکسیویٹر نہ ہونے کے باعث خواتین اور بزرگ مسافر شدید مشکلات کا شکار ہو گئے جبکہ میٹرو انتظامیہ نے سٹیشن کی خستہ حالی کی ذمہ داری تحریک لبیک کے حالیہ دھرنے اور ہنگامہ آرائی پر ڈالتے ہوئے اپنا دامن بچا لیا ذرائع کے مطابق فیض آباد میٹرو سٹیشن پرعارضی مرمت کے بعد بس سروس بحال کی گئی تھی لیکن اس دوران ایکسیویٹر کی ہینڈ ریل کمزور ہو گئی جو تقریبا 3ہفتے قبل مکمل طور پر ٹوٹ گئی 3ہفتے سے ایکسیویٹر نہ ہونے کے باعث بزرگ اور خواتین مسافروں کے لئے سیڑھیاں چڑھنا مشکل ہو گیا جس سے فیض آباد سٹیشن کی آمدنی میں60فیصد تک کمی واقع ہو چکی ہے اس ضمن میں رابطہ کرنے پر میٹرو سٹیشن راولپنڈی کی انچارج شمائلہ نے بتایا کہ ایکسیویٹر کے پارٹس بیرون ملک سے منگوائے جاتے ہیں جس کے لئے 2ماہ کا وقت درکار ہوتا ہے تاہم حالات کی سنگینی کے تحت سیڑھی(سٹیپس ) سمیت تمام متعلقہ سامان منگوا لیا گیا ہے اور آئندہ2روز میں اس کی مرمت اور بحالی کا کام ہنگامی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا اگرچہ ابھی ہینڈ ریل آنا باقی ہے جو چائینہ یا جرمنی سے منگوائی جاتی ہے تاہم توقع ہے کہ پیر کی شام تک یہ ایکسیویٹر مکمل طور پر فعال ہو جائے گا جس پر مجموعی طور پر20لاکھ روپے لاگت آئے گی ۔