کوئٹہ،مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے ملک بھر میں مظلوموں اور بالخصوص اہل تشیع کے حقوق کیلئے سیاسی جد و جہد کی ھے،

بدھ 16 جنوری 2019 23:32

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جنوری2019ء) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک ایسی دینی سیاسی جماعت ہے جس نے ملک بھر میں مظلوموں اور بالخصوص اہل تشیع کے حقوق کیلئے سیاسی جد و جہد کی ھے اور عالم اسلام کے تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے برادران اہل سنت سے بھی اچھے برادرانہ تعلقات کی حامی دینی سیاسی جماعت ہے الیکشن 2013 میں حلقہ پی بی 27 سے بھر پور عوامی حمایت سے منتخب نمائندہ سید محمد رضا کی کامیابی ایک بڑی سیاسی پیش رفت تھی جنہوں نے پانچ سالہ مدت میں میڈیا اور سیاسی فورم پر اہل تشیع کی نظریات اور قومی تشخص کا بہترین انداز میں دفاع کیا۔

آغا رضا نے بلوچستان اسمبلی میں مجموعی عوامی افکار اور امنگوں کی ترجمانی کرتے ہوئے اپنا اخلاقی فرض ادا کیا ،گو کہ اس حلقہ سے ماضی میں منتخب نمائندوں نے بھی ترقیاتی کام کئے لیکن اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ انہوں نے تمام منتخب نمائندوں سے زیادہ ترقیاتی اسکیموں کا اجرا کیا جو روز روشن کی طرح عیاں ہے خصوصا صوابدیدی فنڈز کو تعلیم سپورٹس اور صحت کیلئے جس شفاف انداز میں تقسیم کیا ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی آغا رضا سیاسی حوالے سے بلوچستان اسمبلی کے اندر آن ریکارڈ بہترین نمائندگی کی انہوں نے وزیر ہو تے ھوئے دہشت گردی کیخلاف اسمبلی کے باہر تاریخی احتجاجی دھرنا دیکر ایک نئی اصولی روایت قائم کی جسکی وجہ سے کوئٹہ سمیت ملک بھر سے عوامی احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا اور چیف آف دی آرمی سٹاف کوئٹہ تشریف لائیے مقامی سیاسی شخصیات سمیت عوامی منتخب نمائندہ آغا رضا سے ملاقات کی آغا رضا نے اپنی پانچ سالہ مدت نمائندگی میں پاکستان سے باہر بھی ہر جگہ نہایت دلیری و شجاعت کیساتھ شائستہ انداز میں عوامی نمائندگی کی جسکی وجہ سے بعض نا دیدہ قوتوں کیلئے آغا رضا کی شخصیت قابل قبول نہیں تھی جو اپنی ذاتی مفادات سے بالا تر ہوکر عوامی مجموعی افکار کی نمائندگی کریں یہی وجہ ہے کہ الیکشن 2018 میں انہی قوتوں کی مدد سے ایک لسانی فاشسٹ نسل پرست سیاسی پارٹی کے نامزد دو نمائندوں کو بد ترین دھاندلی کے ذریعے کامیاب بنا کر خلاف توقع کامیاب بنایا ستم بالائے ستم یہ کہ پھر ان میں سے ایک نمائندے کو مہاجر ثابت کر کے پوری قوم کے تشخص ہر سوالات اٹھایا گیا جس کا خمیازہ آج بھی پوری قوم بھگت رہی ہیے۔

(جاری ہے)

31 دسمبر 2018 کے ضمنی الیکشن میں دوبارہ ایک متنازعہ شخص کو دھاندلی اور حکومتی مشینری کی مدد سے کامیاب بنایا گیا جو اسی سازش کا حصہ ہے اب وقت گزرنے کیساتھ ساتھ ان تمام سازشی عناصر کا چہرہ نمایاں ہو جائیگا کہ کون خائین اور کون خدمت گار ھے ضمنی الیکشن میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے نامزد امیدوار سابق وزیر قانون محترم آغا رضا کا حلقہ پی بی 26 ہزارہ ٹاون میں دوسری پوزیشن لینا بڑی کامیابی اور عوامی اعتماد کا ثبوت ہے ۔کم وقت میں دوسری پوزیشن لینا ایک بہترین نتجہ اور خوش آئند امر ہے نام نہاد قوم دوست فاشسٹ نسل پرست لسانی پارٹی کیلئے خطرہ کی گھنٹی بج گئی ہے۔