نامزد چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ عوام کی امیدوں کا مرکز بن گئے

نامزد چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ سابق وزراء اعظم گیلانی اور نواز شریف کو نا اہل قرار دینے والے بنچز کے سربراہ رہے،فوجداری مقدمات میں خاصی مہارت رکھتے ہیں

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس بدھ 16 جنوری 2019 20:35

نامزد چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ عوام کی امیدوں کا مرکز بن گئے
اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار-16جنوری 2019ء) پاکستان کے نامزد چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ سے عوام نے امیدیں باندھ لیں۔2وزرائے اعظم کو نااہل کرنے والے بینچ کا حصہ رہنے والے جسٹس آصف سعید کھوسہ کو فوجداری مقدمات میں خصوصی مہارت حاصل ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے نئے چیف جسٹس کی باقاعدہ تقرری کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ صدر مملکت عارف علوی نے نے سپریم کورٹ کے سینئر جج آصف سعید کھوسہ کو ملک کا نیا چیف جسٹس مقرر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

صدر مملکت کی جانب سے منظوری دیے جانے کے بعد وزارت قانون نے بھی آصف سعید کھوسہ کی بطور نئے چیف جسٹس کی باقاعدہ تقرری کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ 18 جنوری کو پاکستان کے نئے چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

(جاری ہے)

جسٹس آصف سعید کھوسہ 17 جنوری کو موجودہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی ریٹائرمنٹ کے ایک روز بعد نئے چیف جسٹس کے طور پر عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

پاکستانی عوام اگلے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ سے خاصی امیدیں لگائے ہوئے ہیں ۔تاہم آصف سعید کھوسہ کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ وہ سستے اور فوری انصاف کی فراہی کے قائل ہیں۔۔نہ تو فیصلے میں تاخیر کرتے ہیں اور نہ ہی فیصلہ محفوظ کرتے ہیں۔وہ اب تک ہزاروں کیسسز نمٹا چکے ہیں۔
ان میں خاص بات ہے کہ وہ 2 سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی اور نواز شریف کو نااہل کرنے والے بینچ کا حصہ تھے جبکہ مشرف دور میں پی سی او پر حلف نہ اٹھانے کا اعزاز انہیں حاصل ہے۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار آئندہ برس 17 جنوری 2019ء کو ریٹائر ہو رہے ہیں، جس کے بعد سپریم کورٹ کے 8 سینئیر جج صاحبان کو بالترتیب یہ عہدہ سنبھالنے کا موقع ملے گا۔ان 8 ججز میں جسٹس آصف سعید خان کھوسہ، جسٹس گلزار احمد ، جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس سید منصور علی شاہ،جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحیٰی آفریدی شامل ہیں۔

چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ کے بعد سینئیر ترین جج کو چیف جسٹس کا عہدہ تفویض کیا جاتا ہے۔ 18 جنوری 2019ء کو جسٹس آصف سعید خان کھوسہ چیف جسٹس آف پاکستان کا عہدہ سنبھالیں گے، جسٹس آصف سعید خان کھوسہ 20 دسمبر 2019ء کو ریٹائر ہو جائیں گے،جس کے بعد جسٹس گلزار احمد چیف جسٹس کے عہدے پر فائز ہوں گے۔ جسٹس گلزار احمد یکم فروری 2022ء کو ریٹائر ہوں گے۔ 2 فروری 2022ء کو جسٹس عمر عطا بندیال چیف جسٹس کا منصب سنبھالیں گے۔

جسٹس عمر عطا بندیال 16 ستمبر 2023ء تک عہدے پر فائز رہیں گے۔ان 8 جج صاحبان میں سے بھی کچھ جج صاحبان اس عہدے پر پہنچنے سے قبل ہی ریٹائر ہو جائیں گے کیونکہ آئین کے مطابق سپریم کورٹ کے جج کی ریٹائرمنٹ کی عمر 65 سال مقرر ہے۔ واضح رہے کہ موجودہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کم ہی عرصہ میں عوام نے بے انتہا مقبولیت حاصل کی۔ سپریم کورٹ کے جج جسٹس میاں ثاقب نثار کو 7 دسمبر 2016ء کو چیف جسٹس آف پاکستان مقرر کیا گیا جس کے بعد انہوں نے 31 دسمبر 2016ء کو چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اُٹھایا اور اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں۔

میاں ثاقب نثار نے اب تک کئی از خود نوٹس لیے اور اپنی کارکردگی کی وجہ سے ہی عوام میں مقبولیت حاصل کی۔جسٹس ثاقب نثار نے چیف جسٹس کا منصب سنبھالتے ہی اپنی کارکردگی سے لوگوں میں اپنا مقام بنایا اور کم ہی عرصہ میں عوام میں مقبول ہو گئے۔