حکومت کی کوشش ہوگی آئندہ دو ماہ کے دوران بلوچستان سے لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا جائے ،جام کمال خان

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے لاپتہ افراد بارے دی گئی لسٹ محکمہ داخلہ کو دیدی ہے،حکومت کی یقین دہانی پر وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے پریس کلب کے سامنے قائم بھوک ہڑتالی کیمپ عارضی طورپر بند کردیا ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان کی پریس کانفرنس

بدھ 16 جنوری 2019 23:55

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2019ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان میر جام کمال خان نے کہا ہے کہ ہماری کوشش ہوگی کہ آئندہ دو ماہ کے دوران بلوچستان سے لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا جائے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے لاپتہ افراد کی جو لسٹ دی ہے وہ لسٹ محکمہ داخلہ کو دیدی ہے اس بارے میں محکمہ داخلہ تحقیقات کرکے رپورٹ حکومت کو دے گا ،حکومت کی یقین دہانی پر وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے پریس کلب کے سامنے قائم بھوک ہڑتالی کیمپ عارضی طورپر بند کردیا ہے۔

یہ بات انہوں نے بدھ کی رات وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ ،ڈپٹی چیئرمین ماما عبدالقدیر بلوچ کے ہمراہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر صوبائی وزیرداخلہ میر ضیاء اللہ لانگو ،صوبائی وزراء سردار عبدالرحمن کھیتران ، میر سلیم کھوسو ، میر ظہور بلیدی ، طور اتمانخیل ،میرمحمد خان لہڑی،سینیٹر منظورکاکڑ، رکن صوبائی اسمبلی لالا رشید بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی بلوچستان نے کہا جب سے صوبے میں ہماری حکومت بنی ہے ہم نے اس وقت سے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے کوششیں شروع کر دی تھی ہم نمبر گیمز کے عادی نہیں ہم عملی کام کرنا چاہتے ہیں ہماری حکومت گزشتہ 5 ماہ سے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے کوششوں میں مصروف ہیں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے حکومت سے رابطہ کیا ہماری ان سے میٹنگ ہوئی انہوں نے فی الحال اڑھائی سو افراد کے لاپتہ ہونے کی فہرست دی ہے اس سے پہلے جو افراد لاپتہ ہوئے ہیں ان کے بارے میں بھی تحقیقات ہو رہی ہیں چند دنوں میں 12 افراد بازیاب ہو کر اپنے گھروں کو پہنچ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا بلوچستان کی کئی سیاسی پارٹیوں نے اس مسئلے کوایشو بنانے کی کوشش کی تھی ہم کسی سے مقابلہ نہیں کرتے عملی طور پر کام کرتے ہیں ہماری حکومت وزیر اعظم سمیت متعلقہ اداروں سے بھی اس مسئلے پر رابطے میں ہے نصر اللہ بلوچ نے ہمیں دو ماہ کی مہلت دی ہے کہ ہم لاپتہ ہونے والے افراد کی بازیابی کیلئے اپنی کوشش کریں ہم ان کو یقین دلاتے ہیں کہ ہماری بھر پور کوشش ہو گی کہ جن اڑھائی سو افراد کی فہرست حکومت کودی ہے انہیں بازیاب کرایا جائے تمام متعلقہ ادارے اور حکومت ایک پیج پر ہیں اور لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بھر پور کوشش کر رہے ہیں انشاء اللہ ہم کامیاب ہو جائیں گے نصر اللہ بلوچ نے کہا کہ ہم نے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے 10 سال سے کیمپ لگایا ہو ا ہے ہماری تنظیم غیر سیاسی تنظیم ہے ہمارا مطالبہ ہے جس محکموں نے افراد کولاپتہ کیا ہے ان کو چاہئے کہ انہیں فوری طور پر بازیاب کریں اگر ان کیخلاف کوئی مقدامات ہیں تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے اور جن کیخلاف کوئی مقدمہ نہیں انہیں رہا کیا جائے اور جن کو شہید کیا گیا ہے ان کے لواحقین کو اس بارے میں اطلاع دی جائے۔

انہوں نے کہا ہم نے حکومت کو دو ماہ کی مہلت دی ہے امید ہے کہ وہ دو ماہ کے اندر لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے اپنی کوششیں کریگی اور کوششیں کامیاب ہوںگی اس وقت ہم نے پریس کلب کے سامنے جو کیمپ لگایا ہوا ہے وہ عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کرتے ہیں اور اگر دو ماہ کے بعد بھی لاپتہ افراد بازیاب نہ ہوئے تو ہم کیمپ دوبارہ کھول دیں گے اس موقع پر ماما قدیر نے کہا سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے بھی وعدہ کیا تھا کہ لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے گا مگر ایسا نہیں کیا گیا انہوں نے کہا وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے ہمارے کیمپ کا دورہ کیا اور ہمیں یقین دہانی کرائی کہ لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے گا ہمیں ان کی اس بات پر یقین ہے کہ وہ بازیاب کرائیں گے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے مزید کہا کہ جن گھروں سے افراد لاپتہ ہوئے ہیں وہ کن سخت کٹھن ماحول سے گزرے ہیں ہمیں اس کا احساس ہے انہوں نے کہا سوشل میڈیا پر اس بارے میں جو کچھ شائع ہوتا ورہا ہے وہ حقائق پر مبنی نہیں تھا ہم خاموش نہیں بیٹھے ہیں اس مسئلے کے حل کیلئے ہم کوششوں میں مصروف ہیں اور انشاء اللہ ہم اس مقصد میں کامیاب ہو جائیں گے۔