آئین پاکستان کے مطابق اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنا رہے ہیں،ڈی پی او،رحیم یارخان

بدھ 16 جنوری 2019 23:59

رحیم یارخان ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2019ء) ڈی پی او عمر سلامت نے کہا ہے کہ آئین پاکستان کے مطابق اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنا رہے ہیں۔ اقلیتی نمائندوں سے ہر ماہ میٹنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ قانون کی نظر میں تمام انسان برابر ہیں بلاتفریق مسائل حل کئے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایس پی انوسٹی گیشن رانا محمد اشرف ، اے ایس پی صادق آباد ڈاکٹر حفیظ الرحمن بگٹی کے ہمراہ ضلع بھر کی ہندو برادری کے نمائندہ وفد سے میٹنگ کے دوران کیا اس موقع پر فوکل پر سن انسپکٹر امان اللہ وڑائچ ، پی ایس او عبدالہادی ثاقب و دیگر پولیس افسران بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان میں تمام اقیلیتی برادریوں کے حقوق واضع ہیں جس میں کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے ہم آئین اور قانو ن کے نفاذ اور اس کی عمل داری کو یقینی بنانے کے منصب پر فائز ہیں اور ہم اقیلیتی برادری کے حقوق کے تحفظ یقینی بنا رہے ہیں اور اس سلسلہ میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جا رہی۔

(جاری ہے)

پاکستان میں تمام اقلیتیں محفوظ ہیں اور اپنے عقائد کے مطابق آزاد زندگی گزار رہی ہیں اور ملک و قوم کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال رہی ہیں کیونکہ یہ ہم سب کا پاکستان ہے جہاں پر قانون کی نظر میں سب برابر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم بلا تفریق انصاف کی فراہمی کو یقینی بنا رہے ہیں انہوںنے کہا کہ اگر پھر بھی کسی کو کوئی بھی مسئلہ مشکل درپیش ہو تو ان کے دروازے سب کے لئے کھلے ہیں اقلیتوں کے لئے انہوں نے انسپکٹر امان اللہ وڑائچ کو فوکل پرسن مقرر کرنے کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ اقلیتوں کے لئے یہ چوبیس گھنٹے دستیاب ہوں گے۔ اس موقع پر ایس پی انوسٹی گیشن رانا محمد اشرف نے کہا کہ محکمہ پولیس عوام الناس کی جان ومال اور عزت و آبرو کے تحفظ کے اہم فریضہ کو سر انجام دے رہا ہے اور اس کی نظر میں نہ تو کوئی عام و خاص ہے اور نہ ہی کوئی طاقت ور یا کمزور ہمارا کام انصاف فراہم کرنا ہے اس کے اقلیت یا اکثریت کوئی معیار نہیں انسان کا حق پر ہونا ہے دنیا میں سب سے بڑی برادری انسانیت۔

ہندو برادری کے نمائندوں نے کہا کہ مذہبی تہوار سال میں ایک مرتبہ آتے ہیں ان کی اجازت میں آسانی کی جائے جس پر ڈی پی او عمر سلامت نے انچارج سکیورٹی حسن اقبال کو اس سلسلہ میں ہدایت جاری کیں کہ اگر کسی کی کوئی جائز شکایت ہو تو اس کا فوری ازالہ کیا جائے۔ بھیا رام انجم کے بیٹے رمیش نے میٹنگ اور چائے کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ امریکہ میں بطور پروفیسر ہیں لیکن ان کا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے۔

جس پر ڈی پی او عمر سلامت نے ان کے جذبات کوسراہتے ہوئے کہا کہ اقلیتی برادریوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع بھر میں پولیس افسران کو کہہ رکھا ہے کہ کسی بھی انسان کی عزت نفس کسی صورت مجروح نہ ہو۔ منعقدہ میٹنگ میں سوشل ورکر و سابق ممبر تحصیل کونسل اور ممبر امن کمیٹی بیربل داس نانک ، چئیرمین امور کمیٹی بابو لیلا رام ، سماجی رہنما بھیا رام انجم ، چھوٹو رام ، پنڈت اشوک کمار ، دادو رام ، سکندر رام ، بیرم جی ، سگرام داس ، جیٹھا رام سونی ، معراج دیو رام ، سیٹھ یدھیسڑ چوہان ، رامیش جے پال ، کرم چند ، کونسلر ترنڈی سوائے خان دادو رام ، دینا رام ، منور لعل ، منوں جی ارجن جی منگی ، دیوان جی ، مکیش کمار ، سکھ دیو جی ، گومند ناتھ ، سلطان رائے ، عامر جی ، گینو جی ، ٹھاکر داس ، شوکت جی ، رمیش کمار۔

بھورا رام ، کالو رام ، رام لال جی ، مورو جی ہری چند اور کسنا رام نے ضلع بھر سے ہندو برادری کی نمائندگی کی۔