پاکستان اور سعودی عرب کے عوام کے درمیان گہرے برادرانہ اور دوستانہ تعلقات ہیں، دونوں ممالک کے عوام کے مابین روابط مزید مستحکم بنانے کی ضرورت ہے

پاکستان میں سعودی عرب کے سابق سفیر ڈاکٹر علی سعید عواد العسیری کا ایس ڈی پی آئی کے زِیر اہتمام ’’سعودی عرب کی خارجہ پالیسی کے خدوخال‘‘ کے عنوان سے خصوصی لیکچر

جمعرات 17 جنوری 2019 00:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2019ء) پاکستان میں سعودی عرب کے سابق سفیر ڈاکٹر علی سعید عواد العسیری نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے عوام کے درمیان گہرے برادرانہ اور دوستانہ تعلقات ہیں، دونوں ممالک کے عوام کے مابین روابط مزید مستحکم بنانے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے زِیر اہتمام ’’سعودی عرب کی خارجہ پالیسی کے خدوخال‘‘ کے عنوان سے ایک خصوصی لیکچر دیتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر علی سعید عواد العسیری نے کہا کہ سعودی عرب کے تعلقات کا احاطہ تین الفاظ میں کیا جا سکتا ہے، منفرد، گہر ے اور پائیدار۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ہمارے تعلقات ناگزیر ہیں جس کی کوئی حدد نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان عوامی روابط بڑھانے، نجی شعبے کے ساتھ تعلقات میں بڑھاؤ، اور تعلیمی اداروں کے ساتھ روابط تیز کرنے پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ آج سعودی عرب میں ایک متحرک اور نوجوان قیادت ہے جو پاکستان کے عوام کیلئے زیادہ محبت اور پیار رکھتی ہے، سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کے قومی ایشوز جیسے کشمیر پر پاکستان کے مؤقف کی بین الاقوامی فورموں پر تائید کی اور 2005ء میں زلزلہ کے دوران مشکل وقت میں غیر معمولی معاشی مدد کی، موجودہ صورتحال میں بھی سعودی عرب نے پاکستان کے اقتصادی بحران پر قابو پانے کیلئے 6 ارب ڈالر کا تعاون کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس اقصادی تعاون کے اگلے دور میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اپنے دورہ پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کریں گے جس میں آئل ریفائنری اور پٹروکیمیکل کمپلیکس کے ساتھ ساتھ توانائی اور کان کنی کے شعبوں کو بھی شامل کیا جائے گا۔ چیئرمین ایرانی مطالعہ برائے بین الاقوامی انسٹی ٹیوٹ ریاض نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران کو اعتماد بڑھانے کی ضرورت ہے کیونکہ دونوں مل کر لوگوں اور خطہ کیلئے استحکام اور خوشحالی کیلئے بہت کچھ کرسکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب امن اور استحکام پر مبنی بہتر تعلقات رکھنا چاہتا ہے اور اپنے پڑوسیوں اور بیرونی دنیا کے ساتھ کسی قسم کی کشیدگی نہیں چاہتا۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایس ڈی پی آئی ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے کہا کہ سعودی عرب کی معیشت سے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کے لئے پاکستان کو اپنے انسانی وسائل تیار کرنا ہوں گے۔