پاکستان اور سعودی عوام کے تعلقات ناگزیر اور گہرے ہیں، مزید مضبوط بنانے کیلئے عوامی روابط کو تقویت دینے کی ضرورت ہے،سابق سعودی سفیر ڈاکٹر علی سعید عاوداسیری
سعودی عرب اور ایران کے پاس تعلقات کی بہتری کیلئے ایک دوسرے سے بات کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، چیئرمین ایرانی مطالعہ برائے بین الاقوامی انسٹیٹیوٹ ڈاکٹر الاسلامی پاکستان تہران اور ریاض کے تعلقات کو معمول پر لانے کیلئے ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہتا ہے تو پھر اسے دونوں ممالک کے تاریخی تعلقات کی نوعیت کو سمجھنا چاہئے،ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایس ڈی پی آئی ڈاکٹر عابد قیوم سلہری کا تقریب سے خطاب
جمعرات 17 جنوری 2019 00:01
(جاری ہے)
لیکچر سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں سعودی عرب کے سابق سفیر ڈاکٹر علی سعید عاود اسیری نے کہا کہ سعودی عرب کے تعلقات کا احاطہ تین الفاظ میں کیا جا سکتا ہے، منفرد، گہر ے اور پائیدار ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ہمارے تعلقاتر ناگزیر ہیں جس کی کوئی حدد نہیں ہے ۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان عوامی روابط بڑھانے ، نجی شعبے کے ساتھ تعلقات میں بڑھائو، اور تعلیمی اداروں کے ساتھ روابط تیز کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج سعودی عرب میں ایک متحرک اور نوجوان قیادت ہے جو پاکستان کے عوام کے لئے زیادہ محبت اور پیار رکھتی ہے۔ سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کے قومی ایشوز جیسے کشمیر پر پاکستان کے موقف کی بین الاقوامی فورموں پر تعید کی اور 2005 میں زلزلے کے دوران مشکل وقت میں غیر معمولی معاشی مدد کی ۔ موجودہ صورتحال میں بھی سعودی عرب نے پاکستان کے اقتصادی بحران پر قابو پانے کے لیے 6 ارب ڈالر کا تعاون کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس اقصادی تعاون کے اگلے دور میں کرائون پرنس محمد بن سلمان اپنے دورہ پاکستان میں جلد اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کریں گے جس میں آئل ریفائنری اور پیٹروکیمیکل کمپلیکس کے ساتھ ساتھ توانائی اور کان کنی کے شعبوں کو بھی شامل کیا جائے گا۔ چیئرمین ایرانی مطالعہ برائے بین الاقوامی انسٹیٹیوٹ ریاض ڈاکٹر الاسلامی نے کہا کہ 1979 ء کے انقلاب کے بعد سے سعودی ایران تعلقات میں بہت سے اُتار چڑھائو آئے ۔ عرب سپرنگ کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں بہت زیادہ اظافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کی نوعیت کو مدنظر رکھتے ہوئے ، ہمارے پاس ایک دوسرے کے ساتھ کام کرنے اور اعتماد کے فقدان کو ختم کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر تہران مثبت طور پر آگے بڑھے تو باقی پڑوسی ممالک بھی یقینی طور پر مثبت جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریاض اور تہران دونوں کو اعتماد بڑھانے کی ضرورت ہے، کیونکہ دونوں اپنے ساتھ مل کر لوگوں اور خطے کے لئے استحکام اور خوشحالی کے لئے بہت کچھ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب امن اور استحکام پر مبنی بہتر تعلقات رکھنا چاہتا ہے اور اپنے پڑوسیوں اور بیرونی دنیا کے ساتھ کسی قسم کی کشیدگی نہیں چاہتا۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایس ڈی پی آئی ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے کہا کہ نے کہا کہ اگر پاکستان تہران اور ریاض کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کیلئے ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہتا ہے تو پھر پاکستان کو دونوں ممالک کے تاریخی تعلقات کی نوعیت کو سمجھنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب کی معیشت سے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کے لئے پاکستان کو اپنے انسانی وسائل تیار کرنا ہوں گے۔مزید قومی خبریں
-
نیئر حسین بخاری کی ایم این اے فتح اللہ خان کا شوکاز جاری کرنے سے متعلق خبر کی تردید
-
سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائلز کے خلاف کیس ججز کمیٹی کو واپس بھجوادیئے، سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی
-
ملک بھر سے حج پروازیں 9 مئی سے شروع ہونگی،ترجمان وزارت مذہبی امور
-
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردارعلی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت محکمہ سیاحت کا پہلا اجلاس
-
بہاولنگر ،وزیر اعلیٰ پنجاب کے یوتھ بائیکس پروگرام کا آغاز ہوگیا
-
ایف آئی اے کی مختلف کارروائیوں میں 2 انسانی سمگلرز گرفتار
-
رائیونڈ میں سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
-
فواد چودھری کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کی درخواست دو رکنی بنچ کو ارسال
-
ضمنی الیکشن میں ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کا نعرہ دفن ہو گیا ‘ یاسمین راشد
-
ہم نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا ، پاکستان نے ہمیشہ کشمیراور فلسطین کے مسئلہ کو ہر فورم کر اجاگر کیا ہے، فیصل کریم کنڈی
-
زبانی، تحریری طلاق پر قانون کیا کہتا ہے ہائی کورٹ کا عدت نکاح کیس میں سزا کیخلاف اپیل پراستفسار
-
بدین میں 2 نوعمرلڑکوں کا گینگ ریپ، پولیس اہلکار اورسیاستدان کیخلاف مقدمات درج
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.