پاکستان قانون کی حکمرانی، شفافیت اور قومی طور پر متعین ترقیاتی ترجیحات کی پاسداری کرنے والی آئی این جی اوز سے متعلق باہمی مفید فریم ورک کیلئے پرعزم ہے،

پالیسی فریم ورک پاکستان کے قومی تناظر، حالات، ضروریات اور ترجیحات کو مدنظر رکھ کر طے کیا جاتا ہے سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کی پاکستان میں آئی این جی اوز کی رجسٹریشن اور آپریشن سے متعلق غیرملکی سفارتکاروں کو بریفنگ

جمعرات 17 جنوری 2019 00:05

پاکستان قانون کی حکمرانی، شفافیت اور قومی طور پر متعین ترقیاتی ترجیحات ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2019ء) سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا ہے کہ پاکستان قانون کی حکمرانی، شفافیت اور قومی طور پر متعین ترقیاتی ترجیحات کی پاسداری کرنے والی آئی این جی اوز سے متعلق باہمی مفید فریم ورک کیلئے پرعزم ہے، پالیسی فریم ورک پاکستان کے قومی تناظر، حالات، ضروریات اور ترجیحات کو مدنظر رکھ کر طے کیا جاتا ہے۔

بدھ کو دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق سیکرٹری خارجہ نے یہ بات پاکستان میں آئی این جی اوز کی رجسٹریشن اور آپریشن سے متعلق باہمی خدشات اور سوالات پر بحث کے دوران اسلام آباد میں تعینات سفارتکاروں کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔ وزارت خارجہ، داخلہ اور ای اے ڈی کے سینئر نمائندے بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

سیکرٹری خارجہ نے یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ آئی این رجسٹریشن کی منسوخی اور بندش کا فیصلہ مناسب عمل کے معیارات کے مطابق تھا۔

انہوں نے کہا کہ آئی این جی اوز کو باہمی خدشات پر بحث کے مواقع دینے اور اپیل کا حق دیا گیا تھا۔ پاکستانی عوام پر منسوخی کے فیصلے کے اثرات سے متعلق خدشات پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں 74 آئی این جی اوز آزادانہ کام کر اور متعدد ترجیحی شعبوں میں خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔ سیکرٹری خارجہ نے آئی این جی اوز اور ڈونر حکومتوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ غربت کے خاتمہ، صحت، ووکیشنل تعلیم و تربیت، سائنس و ٹیکنالوجی، ماحولیاتی تحفظ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، سپورٹس اور ثقافت کے شعبوں میں کام کریں۔ سفارتکاروں نے اس حوالہ سے اوپن ڈائیلاگ اور باہمی خدشات پر بحث کے تعمیری جذبہ کو سراہا۔