وفاقی وزیر خزانہ کی متعلقہ وزارتوں کو پاک۔ترکی سٹرٹیجک اکنامک فریم ورک بارے 2 ہفتوں کے اندر تجاویز دینے کی ہدایت

مجوزہ فریم ورک پاکستان اور ترکی کے درمیان تعاون کو مزید بڑھانے میں مدد دے گا،اسد عمر

جمعرات 17 جنوری 2019 00:05

وفاقی وزیر خزانہ کی متعلقہ وزارتوں کو  پاک۔ترکی سٹرٹیجک اکنامک فریم ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2019ء) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے پاک۔ترکی سٹرٹیجک اکنامک فریم ورک کے بارے میں متعلقہ وزارتوں کو 2 ہفتوں کے اندر تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجوزہ فریم ورک پاکستان اور ترکی کے درمیان تعاون کو مزید بڑھانے میں مدد دے گا۔ وہ بدھ کو یہاں پاک۔ترکی سٹرٹیجک اکنامک فریم ورک کی تشکیل سے متعلق کمیٹی کے ابتدائی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔

دفاعی پیداوار، منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات، نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن اور نجکاری ڈویژن کے وفاقی وزراء کے علاوہ وزیر مملکت و چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ نے اجلاس میں شرکت کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ مجوزہ فریم ورک کی تشکیل کی تجویز وزیراعظم کے دورہ ترکی میں سامنے آئی اور دونوں ممالک نے اس پر اتفاق کیا۔

(جاری ہے)

یہ فریم ورک دوطرفہ اقتصادی تعاون کو بڑھانے سے متعلق ہے جس کا خصوصی فوکس تجارت و سرمایہ کاری پر ہو گا۔ اجلاس میں پاکستان اور ترکی کے درمیان اقتصادی تعاون کی موجودہ سطح کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر اجلاس کے شرکاء نے مجوزہ فریم ورک کے بارے میں اپنی اپنی آراء پیش کی۔ وزیر خزانہ اسد عمر نے متعلقہ وزارتوں سے کہا کہ وہ فریم ورک کے بارے میں اپنی تجاویز دو ہفتہ کے اندر پیش کریں جن کی روشنی میں فریم ورک کا مسودہ تیار کیا جائے گا اور اسے حتمی شکل دے کر ترک حکومت کو ارسال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس فریم ورک کی تشکیل سے پاکستان اور ترکی کے درمیان اقتصادی تعاون مزید مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔