طالبان کے ساتھ مذاکرات کی ایک اور کوشش کریں گے، امریکا

طالبان جنگ سے باز نہ آئے تو امریکا افغان فوج کی معاونت جاری رکھے گا،زلمے خلیل زاد

جمعرات 17 جنوری 2019 12:23

طالبان کے ساتھ مذاکرات کی ایک اور کوشش کریں گے، امریکا
کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2019ء) افغانستان کے لیے امریکی خصوصی ایلچی نے کہا ہے کہ امریکا عن قریب طالبان کے ساتھ مذاکرات کی ایک اور کوشش کرے گا،اگر طالبان جنگ سے باز نہ آئے تو امریکا افغان فوج کی طالبان کے خلاف کارروائیوں میں معاونت جاری رکھے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق خلیل زاد نے کابل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر طالبان مذاکرات پرآمادہ ہوں تو ان کے ساتھ بات چیت کی جاسکتی ہے۔

اگر وہ لڑائی چاہتیہیں تو ہم بھی لڑائی کے لیے تیار ہیں۔خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا چوتھا دور اس وقت تعطل کا شکار ہوگیا تھا جب طالبان نے افغان حکومت کے وفد کو مذاکرات میں شامل کرنے سے انکار کردیا تھا۔

(جاری ہے)

امریکی مندوب زلمے خلیل زاد نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ طالبان امن کا موقع ضائع نہیں کریں گے۔اگر انہوں نے مذاکرات کا راستہ نہ چنا تو ہم لڑائی کے لیے بھی تیار ہیں۔

لڑائی کی صورت میں امریکا افغان حکومت اور قوم کے ساتھ کھڑا ہوگا۔ طالبان کا 17 سال سے یہ مطالبہ رہا ہے کہ امریکا مذاکرات سے قبل افغان سے فوج نکالنے کا اعلان کرے۔ تحریک طالبان نے دھمکی دی تھی کہ اگر امریکا نے افغانستان سے فوج کی واپسی کا فیصلہ نہ کیا تو اس کے ساتھ مذاکرات مزید آگے نہیں بڑھائے جاسکتے۔یہ دھمکی امریکی خصوصی ایلچی زلمے خلیل زاد کے افغانستان پہنچنے کے کچھ دیر بعد سامنے آئی تھی۔ اس سے قبل انہوںنے چین اور بھارت کے دورے کے دوران افغانستان میں قیام امن کے امور پر تفصیلی بات چیت کی تھی۔