دُبئی میں ایمنسٹی سکیم سے ایک لاکھ پانچ ہزار سے زائد افراد نے فائدہ اُٹھایا

ملازمت کے متلاشی35,549افراد نے چھ ماہ کا عارضی ایمپلائمنٹ ویزہ حاصل کیا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 17 جنوری 2019 12:25

دُبئی میں ایمنسٹی سکیم سے ایک لاکھ پانچ ہزار سے زائد افراد نے فائدہ ..
دُبئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17 جنوری 2019ء) یکم اگستء 2018سے لے کر 31 دسمبر 2018ء تک امارات بھر میں ایمنسٹی پروگرام سے لاکھوں افراد نے فائدہ اُٹھایا۔ صرف دُبئی میں ہی ایک لاکھ پانچ ہزار سے زائدغیر قانونی طور پر مقیم افراد نے ایمنسٹی سکیم سے فائدہ اُٹھا کراپنے ذمے ہزاروں اور لاکھوں درہم کے جرمانے معاف کرائے اور اپنا سٹیٹس قانونی کروا کے مملکت میں اپنے قیام کو مزید بڑھا لیا یا پھر آؤٹ پاس کے اماراتی مملکت سے واپس آبائی وطن چلے جانے کو ترجیح دی۔

جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریزیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز (GDRFA) کے دُبئی میں واقع دفتر کی جانب سے بتایا گیا کہ اس نے خلاف ورزیوں میں ملوث 13,843 غیر قانونی طور پر مقیم افراد کا ایمنسٹی پروگرام کے تحت سٹیٹس قانونی بنایا۔ ادارے کے ایمنسٹی پروگرام کے تحت 18,530ویزوں کی تجدید کی گئی جبکہ 6,288 نئے ویزے جاری کیے۔

(جاری ہے)

ملازمت کے متلاشی 35,549 افراد کو مزید چھ ماہ کے لیے عارضی ایمپلائمنٹ ویزے جاری کیے گئے جبکہ 30,387 افراد نے ایمنسٹی سکیم سے فائدہ اُٹھا کر مملکت سے چلے گئے۔

اس کے علاوہ جنگ سے متاثرہ ممالک کے 1,212افراد کواماراتی مملکت میں ایک سال کے قیام کے لیے ویزے جاری کیے گئے۔ GDRFA کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل محمد المری نے خبردار کیا کہ جن افراد کو چھ ماہ کے لیے عارضی ایمپلائمنٹ ویزے دیئے گئے ہیں، اگر وہ ویزوں کی مُدت ختم ہونے کے بعد اُن کی مُدت میں توسیع نہیں کراتے تو پھر اُنہیں قانونی کارروائی کا سامنا کرنا ہو گا۔ اس سلسلے میں ادارے کی چھاپہ مار ٹیمیں بھی تشکیل دی جا رہی ہیں۔ گزشتہ ایمنسٹی سکیم کا مقصد غیر مُلکیوں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اُن پر عائد بھاری جرمانوں کی معافی تھا تاکہ وہ دوبارہ سے اپنا سٹیٹس قانونی بنوا کر روزگار کے مواقع سے فائدہ اُٹھا سکیں۔

متعلقہ عنوان :