حکومت برآمدات کے فروغ اور ملک بھر میں تجارتی و صنعتی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لئے خصوصی امدادی اور مراعاتی پیکج مہیا کرے
یونائیٹڈ بزنس گروپ کی کور کمیٹی کے اجلاس سے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر، مرکزی چیئرمین افتخار علی ملک، ایف پی سی سی آئی کے صدر انجینئر دارو خان اچکزئی کا خطاب
جمعرات 17 جنوری 2019 13:14
(جاری ہے)
اس موقع پر یو بی جی کے مرکزی چیئرمین افتخار علی ملک نے کہا کہ کاروباری برادری نے وزیر اعظم عمران خان کی متحرک قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے اور اب حکومت ملک میں بزنس فرینڈلی ماحول پیدا کرنے کے لئے عملی اقدامات کرے تاکہ اقتصادی سرگرمیوں کو تیز کرنے میں مدد مل سکے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں کے لئے ایک بہترین ملک ہے کیونکہ سکیورٹی آپریشنز کے نتیجے میں مختلف شہروں میں امن بحال ہو چکا ہے اور اب کراچی میں اقتصادی استحکام اورامن کا دور دورہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت قومی اداروں کو مضبوط کرنے اور بدعنوانی کے خاتمے کے ذریعے گڈ گورننس کو یقینی بنانے کے علاوہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے اقدامات اٹھائے کیونکہ اس کیلئے ایک وسیع البنیاد منصوبہ بندی کی ضرورت ہے جس میں سرخ فیتے کا خاتمہ، ون ونڈو آپریشن کے ذریعے تمام سہولیات کی فراہمی اور ان تمام قانونی رکاوٹوں کا خاتمہ شامل ہیں جن سے غیر ملکی سرمایہ کاری کا طریقہ کار مشکل ہو رہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ حکومت اچھی حکمرانی، سکیورٹی، توانائی اور غیر متوازن پالیسی جیسی اہم معاملات کو حل کرنے کے لئے واضح اور ٹھوس اقدامات کرے گی جو ماضی میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری پر اثر انداز ہو تے رہے ہیں۔ ایس ایم منیر نے کہا کہ حکومت برآمدات کو بہتر بنانے کے لئے صنعتی شعبے کی مشاورت سے قوانین اور کاروباری ماحول میں مثبت تبدیلیوں کا عمل شروع کرے۔ گھریلو تجارت (ڈومیسٹک کامرس) کے شعبہ پر بھی توجہ مرکوز کی جائے جسے ماضی میں بری طرح نظرانداز کیا گیا کیونکہ یہ شعبہ جی ڈی پی کا 32 فیصد ہونے کے ساتھ ساتھ 20 فیصد ملازمتیں بھی فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری دوستانہ پالیسیوں کو عملی شکل دینے کے لئے بزنس کمیونٹی ہر ممکنہ تعاون کیلئے تیار ہے۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر انجینئر دارو خان اچکزئی نے کہا کہ تمام شعبوں کو مساوی مواقع فراہم اور متعلقہ قوانین اور قوائد و ضوابط کو بہتر بنا کر بیرونی تجارت کو بحال کیا جاسکتا ہے۔ گذشتہ حکومت نے پانچ بڑے شعبوں کیلئے خصوصی پیکیج دیتے ہوئے باقی تمام سیکٹرز کو نظر انداز کردیا تھا جسے دیگر سٹیک ہولڈرز امتیازی سلوک تصور کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بزنس کے تحفظ اور سرمائے کی بیرون ملک منتقلی کو روکنے کے لئے مراعتی پیکج، ٹیکس رعایتوں، بینک قرضوں پر چھوٹ اور بجلی و گیس کے بلوں پر سبسڈی دینے کی ضرورت ہے، حکومت صنعتوں کا پہیہ رواں رکھنے کے لئے ٹیکسٹائل اور چمڑے کے یونٹس کو ریلیف مہیا کرے اور برآمدات میں اضافے کیلئے برآمدکنندگان کو سہولیات و مراعات فراہم کرے۔مزید تجارتی خبریں
-
انٹربینک میں روپے کے مقابے ڈالر کی قدر278.45روپے پر بدستور برقرار رہی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 5پیسے مہنگا
-
ملکی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی کا نیاریکارڈقائم، انڈکس 692.49 پوائنٹس(0.97) اضافہ کے بعد72051.89پوائنٹس پربند
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی،100 انڈیکس 703 پوائنٹ اضافے کے ساتھ 72 ہزار63پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
-
تجارت سے متعلق ڈیٹا کی نگرانی اور تجزیہ کی درستگی کو بڑھانے کے لیے ڈیجیٹل ٹولز کا استعمال ضروری ہے، جام کمال خان
-
زیرگردش کرنسی کے حجم میں ہفتہ واربنیاد پر2.1 فیصداضافہ ہوا،سٹیٹ بینک
-
ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمتوں میں گزشتہ ہفتہ کے دوران کمی
-
برائلرگوشت کی قیمت میں مزید 25 روپے کلو کمی
-
چینی کی مصنوعی قلت،فی بوری قیمت میں 100روپے کااضافہ کر دیا گیا
-
ملک میں منگل کو سونے کی فی تولہ قیمت میں 7800 روپے کی کمی ہوئی
-
ایف ڈی آئی میں مارچ کے دوران سالانہ بنیاد پر 52 فیصد اضافہ ہوا ،سٹیٹ بینک
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی،71 ہزار751پوائنٹ کی نفسیاتی حد عبور کرگیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.