ہنگری کے سائنسدانوں کی زیبراکے جسم پر دھاریوں بارے دلچسپ تحقیق

سیاہ و سفید دھاریاں زیبرا کو خون چوسنے والی ہارس فلائی سے تحفظ فراہم کرتی ہیں،ہنگرین سائنس دان

جمعرات 17 جنوری 2019 14:02

ہنگری کے سائنسدانوں کی زیبراکے جسم پر دھاریوں بارے دلچسپ تحقیق
بڈاپسٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2019ء) ہنگری کے سائنس دانوں نے ایک تحقیق میں دعویٰ کیا ہے کہ زیبراکے جسم پرسیاہ و سفید دھاریاں زیبرا کو خون چوسنے والی ہارس فلائی (گھڑ مکھی یا خرمگس) سے تحفظ فراہم کرتی ہیں اورمختلف جنگلی قبائل نے بھی اس سے یہ ٹرک سیکھ کر جسم کو رنگ کر خون چوسنے والے کیڑوں کے تکلیف دہ ڈنک سے خود کو بچانا سیکھاہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق اس خیال کو آزمانے کے لیے محققین نے مختلف پتلوں کو ایسی سفید دھاریوں سے رنگ دیا جو کہ دنیا بھر میں قبائلی افراد اپنے جسم پر بناتے ہیں۔انہوں نے دریافت کیا کہ ایسا کرنے پر ہارس فلائی پتلوں سے دور رہیں۔یہ تجربات ہنگری میں کیے گئے جہاں ہارس فلائی کی متعدد اقسام موسم گرما میں عام ہوتی ہیں اور محققین کے مطابق ان دھاریوں سے روشنی بے ترتیب ہوجاتی ہے جس سے ان کیڑوں کے لیے اپنے ہدف کو دیکھنا مشکل ہوجاتا ہے۔

(جاری ہے)

رائل سوسائٹی جرنل میں شائع تحقیق کے مطابق انسانی ماڈل ان خون چوسنے والے کیڑوں کے لیے سفید دھاریوں والے ماڈل کے مقابلے میں 10 گنا زیادہ پرکشش ثابت ہوتے ہیں۔ایوٹووس یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا تھا کہ ممالیہ جانداروں میں سب سے نمایاں دھاریاں زیبرا میں ہی ہوتی ہیں جس کی وجہ سے ہارس فلائی کی نظر میں ان کی کشش بہت کم ہوجاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :