فرینکفرٹ انٹرنیشنل ہیم ٹیکس میں پاکستانی ٹیکسٹائل برآمد کنندگان اربوں روپے کے انٹرنیشنل ایکسپورٹ آرڈرزحاصل کرنے میں کامیاب ،

تھائی لینڈ، چین ، بنگلہ دیش ، بھارت کے بعد پاکستانی سٹال سب سے زیادہ توجہ کا مرکز رہے

جمعرات 17 جنوری 2019 15:10

فرینکفرٹ انٹرنیشنل ہیم ٹیکس میں پاکستانی ٹیکسٹائل برآمد کنندگان ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2019ء) جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں منعقد ہونے والی 4روزہ انٹرنیشنل ہیم ٹیکس میں پاکستانی ٹیکسٹائل برآمد کنندگان اربوں روپے کے انٹرنیشنل ایکسپورٹ آرڈرزحاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں جبکہ تھائی لینڈ، چین ، بنگلہ دیش ، انڈیا کے بعد پاکستانی سٹال سب سے زیادہ توجہ کا مرکز رہے جہاں بین الاقوامی در آمد و برآمد کنندگان نے خصوصی دلچسپی کے ساتھ پاکستان پویلین آکر نہ صرف وہاں پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کی نمائش دیکھی بلکہ ان کی خریداری میں بھی خاص دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔

ہزاروں کی تعداد میں پاکستان پویلین آنے والے انٹر نیشنل ایکسپورٹرز اینڈ امپورٹرز نے پاکستانی مصنوعات کے معیار کو بھی سراہا ۔

(جاری ہے)

فرینکفرٹ انٹرنیشنل ہیم ٹیکس میں تھائی لینڈ، چائنہ ، بنگلہ دیش ، انڈیا کے بعد پاکستانی سٹال سب سے زیادہ توجہ کا مرکز رہے جبکہ مذکورہ چار روزہ نمائش کے دوران پاکستانی ٹیکسٹائل برآمد کنندگان اربوں ڈالرز کے انٹرنیشنل ایکسپورٹ آرڈرز بھی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں منعقد ہونیوالی مذکورہ انٹرنیشنل ہیم ٹیکس ایگزیبیشن میں پاکستان سمیت دنیا کے 68ممالک سے تعلق رکھنے والے ٹیکسٹائل پراڈکٹس سیکٹر کے 2866نمائش کنندگان نے شرکت کی ۔ اس موقع پر پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کو انتہائی پسندیدگی سے دیکھاگیا جبکہ ایشین ہال میں لگائے گئے پاکستانی پویلین میں پاکستان کی نامور 56ٹیکسٹائل مینوفیکچرنگ اینڈ ایکسپورٹ کمپنیز نے شرکت کی ۔

اس موقع پر پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کی پیداواری لاگت دیگر ممالک کی نسبت کچھ زیادہ ہونے کے باعث ایکسپورٹرز کو آرڈرز کے حصول میں کچھ دشواریوںکا سامنا کرناپڑا تاہم دیگرممالک کی نسبت پاکستانی مصنوعات کی کوالٹی بہتر ہونے کے باعث بین الاقوامی امپورٹرز نے پاکستان پر اعتماد کا اظہار کیا۔ دریںاثناء پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن اور آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز اینڈ ٹیکسٹائل پراسیسنگ ملز ایسوسی ایشن کے ذرائع نے بتایاکہ پاکستان یورپ کو سالانہ 100ارب ڈالر مالیت سے زائد کی ٹیکسٹائل مصنوعات برآ مد کرنے کی صلاحیت رکھتاہے مگر بجلی و گیس کے بحران ، مختلف ٹیکسز ، ٹیکسٹائل انڈسٹری میں استعمال ہونے والی تمام اشیا ء کی قیمتیں دیگر ممالک کی نسبت زیادہ ہونے سے برآمد متاثر ہو رہی ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ ہیم ٹیکس نمائش کی صورت میں پاکستان کو ایک بار پھر اپنے پائوں پر کھڑے ہونے کا موقع ملاہے لہٰذا توقع ہے کہ حکومت ٹیکسٹائل سیکٹر کو بجلی و گیس کی لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دے گی تاکہ بین الاقوامی درآمد کنندگان سے حاصل کیے گئے آرڈرز کی بروقت تکمیل یقینی ہو سکے۔