ترکی کے ساتھ مفاہمت کی امید رکھتے ہیں ، سیرین ڈیموکریٹک فورسز

شام کے شمال اور شمال مشرق میں سیف زون کی تشکیل کے لیے مطلوب سپورٹ اور مدد پیش کریں گے،بیان

جمعرات 17 جنوری 2019 15:25

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2019ء) شام میں کرد اور عرب جنگجوؤں پر مشتمل سیرین ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) کا لہجہ دھیما پڑ گیا ہے اور ترکی کے حوالے سے نسبتا زیادہ نرمی کا اظہار سامنے آیا ہے۔ عرب ٹی وی سے بات چیت میں ایس ڈی ایف کے شریک سربراہ ریاض درار نے شام اور ترکی کی سرحد پر سیف زون میں ترکی کے کسی بھی وجود کو مسترد کرتے ہوئے اسے قبضے کے مترادف قرار دیا تھا۔

ایس ڈی ایف نے کہا کہ وہ شام کے شمالی اور مشرقی حصوں میں ایک سیف زون کے قیام کے لیے مطلوب سپورٹ پیش کرنے کے لیے تیار ہے۔ علاوہ ازیں ایسے حل تک پہنچنے کی امید ظاہر کی گئی ہے جن سے سرحدی علاقوں کا امن و استحکام یقینی ہو جائے گا۔بیان میں واضح کیا گیا کہ ایس ڈی ایف کا مشن شام کے شمال اور شمال مشرق میں واقع علاقوں میں سب کو تحفظ فراہم کرنا ہے ،،، اور کسی روز بھی وہ کسی پڑوسی ملک بالخصوص ترکی کے لیے بیرونی خطرہ نہیں بنی۔

(جاری ہے)

ہم امید کرتے ہیں کہ انقرہ کے ساتھ ایسی مفاہمت عمل میں آ جائے گی جو ترکی کے ساتھ سرحدی علاقوں میں امن کو مستحکم بنا دے۔ایس ڈی ایف نے یہ بھی باور کرایا کہ وہ شام کے شمال اور شمال مشرق میں سیف زون کی تشکیل کے لیے مطلوب سپورٹ اور مدد پیش کرے گی۔ اس میں اٴْن تمام نسلی گروہوں کو تحفظ فراہم کرنا شامل ہے جن کو نسل کشی کے خطرات کا سامنا ہے۔

متعلقہ عنوان :