سرگودھا یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر سمیت 5 ملزموں کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع

کچھ ملزمان کی طرف سے پلی بارگین کی درخواست دی گئی ہے اس لئے اب تک ریفرنس فائل نہیں کیا گیا‘نیب وکلاء

جمعرات 17 جنوری 2019 17:24

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2019ء) احتساب عدالت نے سرگودھا یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر سمیت 5 ملزموں کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع کر دی ۔ احتساب عدالت میں سرگودھا یونیورسٹی کے لاہور اور منڈی بہاوالدین میں کھولے گئے غیر قانونی کیمپسز کھولنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ سرگودھا یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر محمد اکرم سمیت 6 ملزمان کو جیل سے لا کر عدالت میں پیش کیا گیا۔

نیب وکلا کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ کچھ ملزمان کی طرف سے پلی بارگین کی درخواست دی گئی ہے اس لئے اب تک اس کیس میں ریفرنس فائل نہیں کیا گیا۔ عدالت نے 6ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوایا تھا لیکن اس کیس کا ایک ملزم میاں جاوید کوٹ لکھپت جیل میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر چکا ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے دیگر تمام 5ملزموں کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 14روز کی توسیع کرتے ہوئے ملزمان کو 31 جنوری کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

نیب پراسیکوٹر وارث علی جنجوعہ کے مطابق غیر قانونی کیمپسز بنانے کے کیس میں متعدد گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں جن میں سابق وائس چانسلر سرگودھا یونیورسٹی محمد اکرم ، سابق رجسٹرار بریگیڈئر (ر) جمیل، لاہور کیمپس کے چیف ایگزیکٹو میاں جاوید، ڈائریکٹر ایڈمن محمد اکرم، منڈی بہاوالدین کیمپس کے چیف ایگزیکٹو وارث ندیم وڑائچ اور اسکے پارٹنر میاں نعیم شامل ہیں۔ نیب کے مطابق ملزمان نے غیر قانونی کیمپسز قائم کئے۔طلبہ سے کروڑوں روپے اکھٹے کئے، امتحانات لئے لیکن انہیں ڈگریاں جاری نہ کیں۔ طلبہ کے احتجاج پر چیف جسٹس نے معاملے کا ازخود نوٹس لیا اور کیس ڈی جی نیب لاہور کو منتقل کر دیا۔