نیب کے تفتیشی افسران تفتیش کے اہل ہی نہیں، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ
نیب والے دو دو سال انکوائریاں کرتے ہیں نتیجہ زیرو ہوتا ہے، ڈی جی نیب خود پیش ہوکر وضاحت کریں، تاخیر کیوں ہورہی ہے،جسٹس احمد علی ایم شیخ
جمعرات 17 جنوری 2019 18:09
(جاری ہے)
دوران سماعت چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے نیب کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ سندھ کے ہر شہر کے حالات خراب ہیں، گلی اور سڑکوں کی بری حالت ہے، گٹر ابل رہے ہیں جبکہ پینے کا صاف پانی بھی نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ کرپشن کرنے والوں کا کام چل رہا ہے نیب کا بھی کام چل رہا ہے، نیب والے دفتروں میں بیٹھ پر کام کرتے ہیں، جائے وقوعہ پر جاتے ہی نہیں۔انہوں نے کہاکہ نیب کے تفتیشی افسران تفتیش کے اہل ہی نہیں، اور ساتھ ہی عدالت میں موجود نیب کے تفتیشی افسر کو مخاطب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ ابھی کیس میمو بنا دیں، کچھ آتا بھی ہے آپ کو یا نہیں، یہ سارا کام کس سے کراتے ہیں ۔نیب کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ سابق صوبائی وزیر قانون ضیاء الحسن لنجار کے خلاف کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی انکوائری جاری ہے، جس میں مزید دستاویزات اکھٹا کیے جارہے ہیں، ضیا الحسن لنجار کا ڈیفنس کراچی میں بنگلہ خریدنے کا بھی سراغ لگایا ہے۔جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ضیاء لنجار کا فرنٹ مین کون ہے اس کو کیوں نہیں پکڑا، نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ضیاء لنجار کا فرنٹ میں خان بہادر ہے، اس نے گرفتاری سے بچنے کے لیے ضمانت حاصل کرلی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ فرنٹ مین اور ضیاء لنجار کے کیس کو منسلک کیا جائے، نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے مزید وقت مانگنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ مزید مہلت دی جائے تاکہ ملزم کیخلاف دستاویزات اکھٹا کرلیں۔اس موقع پر تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ محکمہ تعلیم میں کرپشن کے معاملے پر ایک ملزم نے پلی بارگین کی درخواست دی ہے، جس پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ کروڑوں روپے کی کرپشن والے سے 5 ہزار روپے رضا کارانہ واپس لے لیے، کیا 5 ہزار روپے بھی کوئی رقم ہوتی ہی ۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سب سے زیادہ گڑبڑ نیب سکھر میں ہے، برسوں انکوائریاں چلتی ہیں، کئی تفتیشی افسر تبدیل ہوتے ہیں، نتائج کچھ بھی نہیں۔بعد ازاں عدالت عالیہ نے نیب سکھر میں زیر التوا انکوائریز کی مکمل تفصیلات طلب کرلیں اور ساتھ ہی محکمہ تعلیم، میونسپل کارپوریشن اور دیگر محکموں میں کرپشن کے معاملے پر تحقیقات مکمل کرکے 5 مارچ کو رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔اس کے علاوہ عدالت نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے آبائی علاقے میں کرپشن کے معاملے پر نیب کو جلد تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔جس پر نیب نے عدالت کو بتایا کہ آغا سراج درانی کے علاقے گڑھی یاسین کے ترقیاتی منصوبوں کے مختص رقم کرپشن کی نظر ہوگئی، 32 ٹھیکیداروں اور 17 سرکاری افسران کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔مزید اہم خبریں
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.