Live Updates

ضم شدہ قبائلی اضلاع میں 45 ٹی ایم ایز اور 702 ویلیج و نیبر ہوڈ کونسلز کا جلد قیام عمل میں لایا جائے گا۔ شہرام ترکئی

جمعرات 17 جنوری 2019 20:00

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2019ء) خیبر پختونخوا کے وزیر بلدیات شہرام خان ترکئی نے کہا ہے کہ نئے بلدیاتی نظام میں تحصیل حکومتوں اور ویلیج و نیبر ہوڈ کونسلز کا کام اور کردار الگ الگ ہو گا‘ ایک ہی طرح کے امور دو سطحوں پر انجام نہیں دیئے جائیں گے جس سے نظام میں بہتری آئی گی اور معاشرہ تیزی سے ترقی کرے گا‘ملک کی تاریخ میں پہلے کبھی اتنے فنڈز لوکل باڈیز کو نہیں ملے جتنے تحریک انصاف کی حکومت میں خیبر پختونخوا میں مقامی حکومتوں کو دئیے گے‘ پورے ملک میں بلدیاتی نظام کو اپنی تہذیب اور ثقافت کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں لوکل گورنمنٹ سسٹم پر منعقدہ پانچویں بین الاصوبائی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میںتینوں صوبوں کے وزرائے بلدیات کے علاوہ ضلع اور تحصیل ناظمین و چیئرمین اور غیر ملکی مندوبین نے شرکت کی۔صوبائی وزیر بلدیات شہرام خان ترکئی نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوکل باڈیز کو بہت زیادہ اختیارات دینے کے بجائے اتنے ہی اختیارات دئیے جائیں جو عوام کے بہتر مفاد میں استعمال کیے جا سکیں اور ان کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لانے میں مدد گار ثابت ہوں۔

شہرام خان ترکئی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا واضح ویژن تھا کہ بہترین لوکل گورنمنٹ سسٹم لانا ہے جس سے عوام کے چیدہ چیدہ مسائل نچلی سطح پر ہی حل ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ ایسا لائحہ عمل تشکیل دینے کی ضرورت ہے جو تحصیل حکومتوں اور ویلیج و نیبر ہوڈ کونسلز کا الگ الگ کردار واضح کر سکے ایسا نہ ہو کہ ایک ایم پی اے سے لے کر ویلیج کونسلر تک سب گلیاں یا سڑکیں تعمیر کرا رہے ہوں‘ سب کی ذمہ داریاں اور کام مختلف ہونے چاہیے تاکہ نظام میں بہتری آئے‘خیبر پختونخوا میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کا 30 فیصد مقامی حکومتوں کو دیا جاتا ہے جس کی پورے ملک میں کہیں نظیر نہیں ملتی یہی وجہ ہے کہ صوبے کی 70 فیصد آبادی نے ویلیج و نیبر ہوڈ کونسلز پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

شہرام خان ترکئی نے کہا کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع میں 45 ٹی ایم ایز اور 702 کے قریب ویلیج و نیبر ہوڈ کونسلز کا جلد قیام عمل میں لایا جائے گا‘ نئے مجوزہ بلدیاتی نظام میں شفافیت کے لئے بہترین مانیٹرنگ سسٹم قائم کیا جائے گا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات