اپوزیشن تجاویز دے ہم اس پر عمل کر نے کیلئے تیار ہیں ، پرویز خٹک
لوگ ہم پر ہنس رہے ہیں ،پچھلے پانچ ماہ سے کوئی کام نہیں ہوا ، تنقید سیاسی عمل ہے ،تنقید برائے تنقید نہیں ہونی چاہیے ، اسمبلی میں اظہار خیال سندھ کو نوے ارب دینے میں کوئی بدنیتی نہیں ہے ،بیٹھ کر مسئلہ حل کرلیں گے ، حماد اظہر قائدایوان ایک ٹوئٹ پر پارلیمنٹ چلانا چاہتے ہیں ، ملک بھی ایسے ہی چلانا چاہتا ہے ،پانچ ماہ میں وزیر اعظم کتنی بار ایوان میں آئے خورشید شاہ
جمعرات 17 جنوری 2019 20:22
(جاری ہے)
انہوکںنے کہاکہ میں اپنے لئے پریشان نہیں ہوں،نیب کو کہاہے کہ ریفرنس بناؤ تاکہ عدالت میں ثابت ہوسکے کیا درست اور کیا غلط تھا ۔
سعد رفیق نے کہاکہ اپوزیشن پہلی بار متحد نہیں ہوئی ہے، پہلے بھی متحد ہوتی رہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ انشااللہ پی ٹی آئی بھی جلد وہاں آئے گی جہاں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کھڑی ہے ۔سعد رفیق نے کہا کہ اپوزیشن کے اتحاد سے ڈریں نہیں یہ آپ کے لئے نیک فعال ہے ۔ انہوکںنے کہاکہ ہم آپ کے مینڈیٹ کو نہیں مانتے مگر آپ کی حکومت کو نہیں گرائیں گے انہوںنے کہاکہ کیونکہ نہیں چاہتے کہ نظام متاثر ہو، ہر دوچار ماہ بعد آپ کو باور کراتے رہیں گے ۔ سعد رفیق نے کہاکہ ہم جمہوری، قانونی اور آئینی حق استعمال کرتے ہوئے آپ کو آئینہ دکھاتے رہیں گے سعد رفیق نے کہا کہ پارلیمنٹ ابھی تک خود مختار نہیں ہوئی، جس کی وجہ گالم گلوچ، الزام تراشی ہے ۔سعد رفیق نے کہاکہ گالم گلوچ ختم نہیں کرسکتے تو اسے کم ضرور کرلیں ۔ سعد رفیق نے کہاکہ شیخ رشید اور چوہدری برادران کے خلاف جو کچھ پی ٹی آئی نے الفاظ استعمال کیے وہ بھی ریکارڈ کا حصہ ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ جو آپ کے ٹکٹ پر لڑ کر آئے وہ ہمیں آپس میں لڑانے کی کوشش کررہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ آپ شاہ محمود، پرویز خٹک کی بات ہی سن لیں۔ سعد رفیق نے کہاکہ ہم نہیں چاہتے کہ عمران خان کو نواز شریف اور یوسف گیلانی کی طرح نکالا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم سے شدید ناراض ہوں لیکن مشورہ اچھا دونگا ۔ انہوںنے کہاکہ آپ کی حکومت کو پانچ ماہ ہوچکے ہیں اب کنٹینرز سے اتر آئیں۔ اسمبلی کے اجلاس کے دور ان اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہاکہ یہ ایون تبھی چلے گا کہ ہم ایک دوسرے کو ساتھ لیکر چلیں ۔ انہوںنے کہاکہ تجاویز دیں ہم اس پر عمل کرنے کے لئے تیار ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ اس وقت جو کچھ ہورہا ہے اس پر سارے ملک میں لوگ ہم پر ہنس رہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ پچھلے پانچ ماہ سے کوئی کام نہیں ہوا ۔انہوںنے کہاکہ تنقید سیاسی عمل ہے لیکن وہ تنقید برائے تنقید نہیں ہونی چاہئے۔سید نوید قمر نے کہاکہ سندھ کو این ایف سی میں سے ملنے والا حصہ مانگنے کے باوجود نہیں دیا جارہا ،تین فیصد فاٹا کو حصہ تب ہی ملے گا جب این ایف سی ایوارڈ طے کرے گا ۔ انہوںنے کہاکہ جب تک طے نہیں کرتا اس وقت تک پرانے حصے ہی ملیں گے ۔ وزیر مملکت حماد اظہر نے کہا کہ سندھ کو نوے ارب دینے میں کوئی بدنیتی نہیں ہے ،بیٹھ کر مسئلہ حل کرلیں گے۔ سید خورشید شاہ نے کہاکہ قائدایوان ایک ٹوئٹ پر پارلیمنٹ چلانا چاہتے ہیں ،وہ ملک بھی ایسے ہی چلانا چاہتا ہے ،پانچ ماہ میں وزیر اعظم کتنی بار ایوان میں آئے ۔ انہوںنے کہاکہ نکال لیں ہمارے دونوں کے ادوار میں پانچ ماہ میں کتنی قانون سازی ہوئی تھی ۔ سید خورشید شاہ نے کہاکہ عمران خان ہماری حکومتوں میں تو پارلیمان کو جعلی پارلیمنٹ قرار دیتے تھے نہیں آتے تھے ۔ انہوںنے کہاکہ کیا اب بھی وہ پارلیمان کو جعلی سمجھتے ہیں کہ نہیں آتے۔پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہاکہ جب سے حکومت آئی کوشش کی ہے کہ ایسی بات نہ کروں جو اخلاق سے گری ہوئی ہو،اپوزیشن بینچز پر بیٹھ کر کبھی قائد ایوان کی توہین نہیں کی ۔انہوںنے کہاکہ نوازشریف جب وزیراعظم بنے تو میں نے نوازشریف کی نشست پر جاکر ان سے مبارک باد دی ۔انہوںنے کہاکہ نوازشریف اپنی نشست پر بیٹھ کر ہاتھ ملایا ،انہوںنے کہاکہ ہم کٹی پتنگ نہیں نہ ہی پانی میں بہہ کر آئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ایک جدوجہد کے بعد اس منصب پر پہنچے ہیں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ آپ کو کس نے روکا کہ آپ قانون سازی نہ کریں، ہماری اور ن لیگ کی پانچ مہینے کی کارکردگی نکال کر جائزہ لے لیں کتنی قانون سازی اس دور میں ہوئی ۔انہوںنے کہاکہ اس پارلیمنٹ کو ماضی میں وہ جعلی کہتے رہے لیکن کیا آج بھی وہ حقیقی طور پر جعلی سمجھتے ہیں، اس وجہ سے ٹوئٹ پہ جاتے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ بتائیں تو سہی پچاس لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں کہاں ہیں انہوںنے کہا کہ قرضے نہ لینے کے دعویدار کے قول و فعل میں تضاد لیکن عوام مہنگائی کی وجہ سے خود کشیاں کررہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ پانچ ماہ میں حکومت کوئی ایک کارنامہ تو بتائے ۔انہوںنے کہاکہ متفقہ مطالبہ کرتے ہیں لیڈر کو اس ایوان میں لائیں ۔ خورشید شاہ نے کہاکہ وزیراعظم اس ایوان کو ماننے کو تیار نہیں ہیں ،وہ اپنے آفس کو تو انجوائے کرتے ہیں مگر اس ایوان میں نہیں آتے۔ وزیر پارلیمانی نے کہاکہ بلاول بھٹو کو دیکھ کر اس بات کا دکھ ضرور ہوتا ہے کیونکہ انہوں نے ماں کھوئی ہے ایسا ہی دکھ مراد سعید کا بھی ہے کیونکہ سوات آپریشن سے متاثر ان کی والدہ ہوئیں۔مزید اہم خبریں
-
نوازشریف ملکی مفاد کی خاطرعمران خان سے بات چیت کیلئے تیار ہیں، رانا ثناء اللہ
-
بجلی چوری ، ایف آئی اے فیصل آباد زون کی بڑی کاروائیاں وفاقی وزیرداخلہ محسن رضا نقوی کی ہدایات پر بجلی چوری میں ملوث عناصر کیخلاف کریک ڈائون جاری
-
سپریم کورٹ کا کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرزسمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
-
پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی جاری کردہ انسانی حقوق سے متعلق رپورٹ مسترد کردی
-
"رینٹ اے پرائم منسٹر"
-
پی ٹی آئی کی تحریکوںملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا،شیری رحمان
-
سپریم کورٹ کا نسلہ ٹاور کی زمین بیچ کر الاٹیز کو معاوضہ ادا کرنے کا حکم
-
اگلے 5 دنوں میں طوفانی بارشوں کے باعث کسانوں کا بے تحاشہ نقصان ہونے کا خدشہ
-
ہم سب کو کسی سے سیاسی انتقام نہ لینے کا عزم کرنا چاہیے، متحد ہوکرملک کو درپیش بھنور سے نکالا جا سکتا ہے، سینیٹراسحٰق ڈار
-
سپیکر قومی اسمبلی سردارایازصادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے اجلاس
-
بانی پی ٹی آئی ، پرویزالٰہی ، علی نوازاعوان و دیگرکے خلاف جوڈیشل کمپلیکس توڑپھوڑ کیس کی سماعت
-
مہنگائی کے بوجھ تلے دب جانے والی عوام پر گرمیوں کے آغاز میں ایک اور بجلی بم گرانے کی تیاریاں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.