سرگودھا،کم کارکردگی والی یونین کونسلوں میںپولیو کے قطرے پلانے والی ٹیموں کے خلاف ضابطے کی سخت کاروائی کی جائیگی :ڈپٹی کمشنر

جمعرات 17 جنوری 2019 21:34

سرگودھا۔17جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2019ء) ڈپٹی کمشنر سرگودہا سلوت سعید نے خبردار کیاہے کہ کم کارکردگی والی یونین کونسلوں میںپولیو کے قطرے پلانے والی ٹیموں کے خلاف ضابطے کی سخت کاروائی کی جائیگی ۔ انہوں نے 21جنوری سے شروع ہونے والی سہ روزہ پولیو مہم کے دو ران لاگ بکس مرتب کرنے ‘ فنگرز مارکننگ کی کوالٹی کو معیاری بنانے ‘ مہمان بچوں اور کم کارکردگی والی یونین کونسلوں پر توجہ مرکوز کرنے کا حکم دیاہے ۔

وہ آج اپنے دفتر میں پولیو مہم کے ضمن میں جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھیں ۔ اجلاس میں ڈی ایچ او سہیل اصغر قاضی ‘ فوکل پرسن ای پی آئی پروگرام ڈاکٹر طارق سلیم اور ڈاکٹر طارق حسن ‘ ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسرہیلتھ ضلع کونسل ڈاکٹر جاوید شیخ‘سول ڈیفنس آفیسر ثناء اللہ خان نیازی، ڈسٹرکٹ آفیسر پاپولیشن ویلفیئر ملک آفتاب احمد ‘ ڈپٹی گورنر پنجاب روٹری کلب مختار احمد مرزا ‘ مولانا اکرم طوفانی ‘ قاری عبدالوحید ‘ ڈپٹی ڈی ایچ اوز ‘ ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ‘ سیکرٹری یونین کونسلز ‘ پولیس ‘ شہری دفاع اور دیگر متعلقہ اداروں کے افسران بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنر نے ڈبلیو ایچ او کے نمائندے کی طرف سے نشاندہی کئے جانے والے انڈیکیٹرز پر توجہ دینے کی ہدایت کی او رکہاکہ محکمہ صحت تھرڈپارٹی ایویلیوایشن کو مطمئن کرنے کیلئے لائزاں محکموں کے ساتھ قریبی روابط کو مستحکم بنائے ۔اجلاس میں پولیوٹیموں کی تربیت سازی کرنے اور اس کے معیار کو پولیو مہم کے آغاز سے قبل پرکھنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ۔

ڈپٹی کمشنر نے تمام سیکرٹری یونین کونسلز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے دفاتر میں پولیو ویکسین کو محفوظ بنانے کے لئے فریزر کی تنصیب کو یقینی بنائیں او رناکامی کی صورت میں ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی ۔ اجلاس میں ڈپٹی گورنر پنجاب روٹری کلب مختار احمد مرزا نے ضلع کی پولیو ٹیموں کیلئے 3700 شرٹس ‘ کیپس ‘ بیجز اور ویکسین کیرئیر فراہم کرنے کی اعلان کیا جسے اجلاس نے سراہا۔

ڈپٹی کمشنر نے پولیو مہم کی کامیابی میں علماء کے کردار کی بھی تعریف کی او رانہوں نے بتایاکہ حکومت پنجاب کی خصوصی ٹیمیں پنجاب کے چھ اضلاع میں پولیو ٹیموں کی کارکردگی کاجائزہ لینے کیلئے د ورے کر رہی ہیں جن میں سرگودہا ضلع کو بھی شامل کیاگیاہے تاکہ ان ٹیموں کی کارکردگی میں پائے جانے والے نقائص دور کئے جاسکیں۔ وہ مانیٹرنگ کے ساتھ ساتھ ٹیموں کی تربیت بھی کر رہی ہیں۔