اسلام آباد انڈسٹریل ایسوسی ایشن کے وفد کا آئی سی سی آئی کا دورہ

حکومت صنعتی شعبے کی بہتر ترقی کیلئے سازگار پالیسیاں بنائے ، صدر میاں اکرم فرید

جمعرات 17 جنوری 2019 22:07

اسلام آباد انڈسٹریل ایسوسی ایشن کے وفد کا آئی سی سی آئی کا دورہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2019ء) اسلام آباد انڈسٹریل ایسوسی ایشن کے ایک وفد نے ایسوسی ایشن کے صدر میاں اکرم فرید کی قیادت میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اور سینئر نائب صدر رافعت فرید کو چیمبر کے قائم مقام صدر کا چارج سنبھالنے پر مبارک باد پیش کی۔ وفد میں خالد جاوید، طارق صادق، میاں شوکت مسعود، چوہدری وحیدالدین، محفوظ الٰہی، محمد احمد اور دیگر شامل تھے۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر افتخار انور سیٹھی، اشفاق چھٹہ، خالد چوہدری، فہیم خان، عبدالفغار چوہدری اور ضیا چوہدری بھی اس موقع پر موجود تھے۔وفد سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے قائم مقام صدر رافعت فرید نے کہا کہ پیداوار کی زیادہ لاگت کی وجہ سے صنعتی شعبہ متعدد مسائل کا شکار ہے اور صنعتی ترقی کا عمل بہت متاثر ہو رہا ہے لہذا انہوںنے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ صنعتی شعبے کی بہتر ترقی کیلئے سازگار پالیسیاں بنائے جس سے صنعتی سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے گا، روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور معیشت تیزی سے استحکام کی طرف بڑھے گی۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ حکومت نے مارک اپ ریٹ میں پانچ فیصد اضافہ کر دیا ہے جس کے صنعتی شعبے اور سرمایہ کاری پر مضر اثرات مرتب ہوں گے لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت کاروبار دوستانہ مالیاتی پالیسی پر توجہ دے تا کہ کاروباری و اقتصادی سرگرمیاں بہتر فروغ پائیں۔رافعت فرید نے کہا کہ کاروبار کیلئے مشکل حالات کی وجہ سے کئی صنعتی یونٹس بند ہونے کا خدشہ ہے اور ایک دفعہ یہ یونٹس بند ہوگئے تو ان کو بحال کرنے میں عرصہ لگے گا۔

لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کاروبار کیلئے سازگار حالات پیدا کرنے پر زیادہ توجہ دے۔ انہوںنے کہا کہ حکومت نئے منی بجٹ میں صنعتی شعبے پر مزید ٹیکس لگانے یا موجودہ ٹیکسوں میں اضافہ کرنے سے گریز کرے کیونکہ اگر ٹیکسوں کو بڑھایا گیا تو صنعتی سرگرمیوں اور سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہو گی۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر افتخار انور سیٹھی نے کہا کہ صنعتی شعبہ پیداواری سرگرمیوں کیلئے بہت سا خام مال باہر سے درآمد کرتا ہے لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ منی بجٹ میں حکومت خال مال کی درآمد پر ڈیوٹی کم کرے اور فنیشڈ گڈز کی درآمد پر ڈیوٹی میں اضافہ کرے جس سے مقامی صنعتی شعبہ بہتر ترقی کرے گا۔

اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد انڈسٹریل ایسوسی ایشن کے صدر میاں اکرم فرید نے کہا کہ اسلام آباد کے موجودہ صنعتی علاقوں میں مزید صنعتیں لگانے کی گنجائش نہیں رہی جس وجہ سے یہاں کے صنعتکار دوسرے علاقوں کا رخ کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں لہذا انہوں نے کہا کہ حکومت فوری طور پر وفاقی دارالحکومت میں ایک نئی انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کیلئے کوششیں تیز کرے جو وقت کی اشد ضرورت بن چکی ہے۔

انہوںنے کہا کہ اسلام آباد کے صنعتی علاقوں میں فٹ پاتھ ، سڑکیں اور دیگر انفراسٹریکچر خستہ حالت میں ہے لہذا انہوں نے سی ڈی اے اور میٹروپولیٹن کارپوریشن پر زور دیا کہ وہ ان مسائل کو فوری حل کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں۔ انہوںنے کہا کہ مقامی صنعتی علاقوں میں کئی سکول اور کالج کھل چکے ہیں جس وجہ سے ان علاقوں میں ٹریفک کا رش بڑھتا جا رہا ہے لہذا انہوںنے حکومت سے مطالبہ کیا کہ صنعتی علاقوں سے تمام تعلیمی اداروں کو دوسری جگہ منتقل کرے تا کہ ہیوی ٹریفک کی آمدورفت میں مشکلات درپیش نہ ہوں۔