Live Updates

کوئٹہ، موجودہ حکومت میں خود اعتمادی کا فقدان ہے ،مولانا عبدالغفورحیدری

جس کے باعث ملک میں معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے اپوزیشن میں شامل جماعتیں مصلحتوں کا شکار ہیں اگر دو قد م آگے بڑھاتے ہیں تو واپس پیچھے مڑ جاتے ہیں، سیکرٹری جنرل جمعیت علماء اسلام

جمعرات 17 جنوری 2019 22:29

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جنوری2019ء) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل و سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت میں خود اعتمادی کا فقدان ہے جس کے باعث ملک میں معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے اپوزیشن میں شامل جماعتیں مصلحتوں کا شکار ہیں اگر دو قد م آگے بڑھاتے ہیں تو واپس پیچھے مڑ جاتے ہیں جمعیت علماء اسلام نے روز اول سے اس حکومت کو ناجائز قرار دیا ہے سپریم کورٹ اگر دوسرے پارٹیوں کے حوالے سے کوئی فیصلہ دے تو وہ صحیح اور اگر پی ٹی آئی کی حکومت کے بارے میں ہو تو وہ غلط حکمرانوں کو دورائے کی پالیسی کو ختم کرنا ہوگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے چیمبر میں ملنے والے وفود سے بات چیت کے دوران کیا مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ اس وقت اپوزیشن کی جو سرگرمیاں ہیں وہ حوصلہ افزاء نہیں ہیں کیونکہ اپوزیشن میں شامل جماعتیں مصلحتوں کا شکار ہو چکی ہیںجب بھی دو قدم آگے بڑھاتے ہیں تو واپس پیچھے مڑ جاتے ہیں اچھائی اور برائی میں فرق واضح کرنا مشکل ہو چکا ہے جبکہ اپوزیشن میں شامل جماعتوں میں بڑی جماعت جمعیت علماء اسلام نے عام انتخابات کے بعد روز اول سے یہ کہا کہ دھاندلی زدہ انتخابات کے نتائج میں بننے والی حکومت نا اہل ہے اوریہ ایک ناجائز حکومت ہے عوام کے ساتھ دھوکہ کیا گیا کیونکہ عوام کے منتخب نمائندوں کو پارلیمنٹ سے دور رکھنے کی کوشش کی گئی انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت میں خود اعتمادی کا فقدان ہے اس وقت حکمران ملک کے مفاد میں فیصلے کرنے کے اہل نہیں ہیں جس کی وجہ سے ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے پچھلے چھ ماہ کے دوران اسٹاک مارکیٹ میں 77فیصدغیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی آئی ہے جسکی وجہ سے ملک معاشی لحاظ سے کمزور ہو گیا ہے انہوں نے کہا کہ ڈالر کے ریٹ میں اضافہ کے باعث بیٹھے بیٹھے ملکی قرضہ کئی ارب روپے بڑھ چکا ہے انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر اطلاعات کی جانب سے گزشتہ روز دیا جانے والے بیان کا مقصد اعلیٰ عدلیہ کو تنبیہ کرنا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت کی جانب اس کا رخ نہ ہو اگر ملک کی اعلیٰ عدلیہ کسی اور پارٹی کے حکومت میں کوئی فیصلہ دے توا س پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اور ورکرز خوشی مناتے ہوئے مٹھائیاں تقیسم کریں گے اور اگر ان کے حکومت میں رہتے ہوئے عدلیہ کوئی انتظامی فیصلہ دے تو اس پر انہیں شدید تشویش ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستا ن میں لاپتہ افراد کا مسئلہ انتہائی سنگین مسئلہ ہے غیر قانونی طور پر کسی کو بھی گرفتار کرنا انسانیت کے خلاف ہے کسی بھی مجرم کو انصاف سے دور رکھنے کے بجائے اسے عدالتوں میں پیش کریں اس حوالے سے ہم نے بارہا پارلیمنٹ میں آواز اٹھائی ہے نہ صرف اس مسئلہ پر بلکہ بلوچستان کے ہر اس مسئلہ پر آواز اٹھائی ہے مگر بد قسمتی سے وہاں پر کوئی شنوائی نہیں ہوتی انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے قبضہ کے خلاف دیئے جانے والے فیصلے کے مختلف پہلو ہو سکتے تھے اگر حکمران چاہتے تو ان لوگوں سے رابطہ کر کے انہیں مکان یا دکانوں کو ان کے نام کرانے کیلئے موجودہ ریٹ پر بیچ دیتے مگر انھوں نے سب سے آسان راستہ اپناتے ہوئے غریب لوگوں کے گھروں کو بلڈوز کردیا جو کہ ظلم کی انتہاء ہے جبکہ انہی ادوار میں اپنے من پسند افراد کو نوازنے کیلئے کئی مکانات کو ان کے نام پر بھی کرایا گیا نا صرف ان کے بلکہ موجودہ وزیراعظم کا گھر بھی غیر قانونی ہے ان کو بھی قانونی بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات