کراچی، انتظامیہ کا بلدیہ عظمی اور ضلعی بلدیات کے زیر اہتمام چلنے والی توجہ طلب لائبریریوں کو بحال اور بہتر بنانے کا فیصلہ

جمعرات 17 جنوری 2019 23:10

راچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جنوری2019ء) کراچی انتظامیہ نے بلدیہ عظمی اور ضلعی بلدیات کے زیر اہتمام چلنے والی ان لائبریریوں کو بحال اور بہتر بنانے کا فیصلہ کیا ہے جو لائبریریاں عدم توجہی کا شکار ہیں یا توجہ کی مطلوب ہیں جن لائبریریوں کی عمارت مخدوش ہے ان کی حالت بہتر بنائی جائے گی۔ نجی لائبریریوں سے عام افراد کو مستفید کر نے کے لئے نجی اداروں کا تعاوں حاصل کیا جائے گا تاکہ ہر ممکنہ طور پر عام افرد کو بھی ان سے مستفید کرایا جا سکے کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے اپنے دفتر میں سرکاری اور نجی لائبریریوں کے منتظمین اور متعلقہ افسران کا ایک اجلاس اپنے دفتر میں منعقد کیا۔

اجلاس میں لیاقت نیشنل لائبریری،فرئر ہال لائبریری ، وی ایم لائبریری ڈی ایچ اے لائبریری الیانس فرانس ، برٹش کونسل کی لائبریری نوٹرے ڈیم لائبریری، اور ضلعی بلدیات کے زیر اہتمام چلنے والی لائبریریوں کے نمائندوں اور دیگر نے شر کت کی۔

(جاری ہے)

کمشنر نے کہا کہ کراچی میں پبلک لائبریریوں کی انتہائی کمی ہے۔ کراچی جیسے بٹرے شہرمیں موجود ہ لائبریریاں ناکافی ہیں۔

مطالعہ کو فروغ دینے اور تعلیم کی ترقی کے لئے پبلک لائبریریاں بہت ضروری ہیں جہاں عام افراد کی آسانی سے کتابوں تک رسائی ممکن ہو سکے۔کمشنر نے کہا کہ۔ شہر میں پبلک لائبریریاں قائم کرنے کی ضرور ت ہے تاکہ لوگوں کی آسانی سے کتابوں تک رسائی ہوسکے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کراچی کی لائبریو ں میں عام لوگوں تک کتابوں کی رسائی آسان بنانے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔

اس مقصد کے حصول کے لئے کونسل آف لائبریریز قایم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ سب مل کر کام کرسکیں۔ اجلاس کو بتا یا گیا کہ فرئرہال لائبریری کی تاریخی اہمیت کے پیش نظر اس کو سول سوسائیٹی کیئ تعاون سے بہتر بنانے کا منصوبہ پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ جس کے تحت غیر سرکاری تنظیم کے تعاون سے جامع منصوبہ بندی کے ساتھ اس تاریخی لائبریری کو محفوظ کر نے کے کام کیا جا رہا ہے۔

۔ فیصلہ کیا گیا کہ کراچی میں شہر کے شایان شان ایک مرکزی سٹی پبلک لائبریری اور تما م ٹاؤنز میں پبلک لائبریریاں قائم کی جائیں گی۔ کونسل میں سرکاری اور نجی لائربریوں کے نمائندے شامل ہوں گے۔ تین تین نمائندے اس کونسل میں شامل ہوں گے۔کونسل تجاویز دے گی کہ کس طرح لائبریریوں کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ اس کے لئے فنڈ کے حصول اورجدید پبلک لائبریری کے قیام کے اقدامات کے بارے میں اپنی تجاویز دے گی۔

جن کی روشنی میں فیصلے کئے جائیں گے۔ فیصلہ کیا گیا کہ موجودہ ضلعی بلدیات کی لائبریوں سمیت تمام لائبریریوں کے نام مرکزی شاہراہ پرنمایاں ڈائریکشن بورڈز آویزاں کیے جائیں گے۔ تاکہ عام لوگوں کو پتہ لگ سکے کہ یہاں لائبریری ہے۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ کراچی کی لائبریریوں کی ایک ویب سائٹ بنائی جائے گی ویب سائٹ انٹر ایکٹیو ہوگی اور جدید تقاضے پورے کئے جائیں گے انھوں نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا فرئرہال لائبریری جو ایک قدیم اور تاریخی لائربری ہے اس کا کوئی ڈائریکشن بورڈ آویزاں نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ لوگوں میں کتابوں کا شوق اجاگر کرنے میں پبلک لائبریریاں اہم کردار اد کرسکتی ہیں۔اجلاس میں تمام شرکا نے لائبریریوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی ضلعی بلدیات کے میونسپل کمشنرز نے اپنے اپنے ضلع میں قائم لابریریوں کے بارے میں موجو دہ صورتحال اور مشکلات کی تفصیلات سے کمشنر کو آگاہ کیا انھوں نے لائربریوں کو بہتربنانے کے بارے میں اپنی تجاویز بھی دیں۔

اجلاس کو بتایاگیا کہ محکمہ ثقافت حکومت سندھ کے تحت شہر میں مختلف لائبریریاں قائم ہیں جن میں لیاقت نیشنل لائبریری اور بے نظیر بھٹو لائبریری سچل گوٹھ نمایاں ہیں۔ لیاقت نیشنل لائبریری میں ایک لاکھ ساٹھ ہزار کتابیں ہیں مطالعہ کے لئے روزنامہ اخبارات اور رسائل بھی دستیاب ہیں۔ مجمو عی طور پر دس سیکشن میں کتابیں تقسیم کی گئی ہیں طلبہ کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں ہر روز آٹھ سو افراد کتابوں سے مستفید ہو نے کے لئے آتے ہیں پبلک لائبریری صبح نو بجے سے رات نو بجے تک کھلی رہتی ہے ہفتہ کو بھی کھلتی ہے۔

ا نٹر نیٹ کی سہولت بھی ہے۔ضلع جنوبی کے میونسپل کمشنر نے بتا یا کہ ضلعی بلدیا ت کے تحت ضلع میں نو لائبریریاں قائم ہیں ان میں لیاری ٹرسٹ لائبریری میں دس ہزار کتابیں ہیں۔ یہ لائبریری طلبہ کی علمی اور تعلیی ضروریات بھی پوری کررہی ہے۔ اخبار بینی کاانتظا م بھی ہے ہر روز بارہ اخبارات پٹرھنے والوں کے دستیاب کئے گئ ئے ہیں، شاہ عبد الطیف روڈ پر اقبال شاہد لائبریری قائم ہے اس کی عمارت کی حالت خراب ہے مرمت کی ضرورت ہے۔

کمشنر نے میونسپل کمشنر جنوبی کو ہدایت کی کہ وہ اس سلسلہ میں اقدامات کرے۔ بتا یا گیا کہ ضلع ملیر میں پانچ لائبریریاں ہیں۔ جن میں کرنل شیر خان لائبریری بھی شامل ہے۔ چا ر لائبریریاں فنکشنل ہیں۔ جن میں تین لائبریریاں توجہ طلب ہیں ان کی حلات خستہ ہے جبکہ مومن آباد یونین کونسل میں قائم لائبریری میں یونین کونسل کا دفتر قائم ہے۔ غیر سرکاری تنظیم زیڈ وی ایم جی رنگون والا کمیونٹی سینٹر کے زیر اہتمام ZVMG Rangoonwala Community Centre وی ایم لائبریری قائم ہے جہاں اردو انگریزی اور گجراتی کی سات ہزار سے زائد کتابیں ہیں۔

پبلک لائبریری ہے اخبارات بھی دستیاب ہیں۔وسیع ریڈنگ روم ہے صبح نو بجے تا رات نو بجے لائبریری کھلی رہتی ہے۔ سینٹر میں نائٹ لائبریری بھی ہے جو شام سات بجے سے صبح آٹھ بجے تک کھلی رہتی ہے۔بلدیہ عظمی کے ڈائریکٹر اسپورٹس و لائبریری نے بتا یا کہ بلدیہ عظمی کے زیر اہتمام تین لائبریریاں قائم ہیں۔جن میں فریئر ہال لائبریری جہاں پچاس ہزار کتابیں، المرکز اسلامی لائبریری جہاں نو ہزار کتابیں ہیں یہاں بچوں کا سیکشن بھی ہے جس میں ڈہائی ہزار سے زائد کتابیں ہیں۔

فیضی رحمین میں ایک فائن آرٹ لائبریری قائممیں گیارہ لائبریریاں قائم ہیں تمام فنکنشل ہیں۔ تاہم ان میں شامل لائبریری جرار حسن لائبریری کی عمارت مخدو ش ہے۔ضلع میں منصورہ لائبریری ، کرنل محمد خان لائبریری، تیموریہ لائبریری ان میں شامل ہے۔ میونسپل کمشنر کورنگی نے بتا یا کہ ضلع کورنگی میں تیرہ لائربریاں قائم ہیں جن میں دو نان فنکنشل ہیں۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ ضلع گلشن اقبال میں پانچ لائبریریاں قائم ہیں۔ جن میں خالد بن ولید روڈ پر خواجہ شفیق دہلوی لائبریری کو ماڈل لائبریری بنایا جاسکتا ہے۔میونسپل کمشنر غربی نے بتا یا کہ پرانا گولیمار میں تاریخی لائربری بھٹائی لائبریری 2006 میں آتشزدگی میں تباہ ہو گئی تھی ساری کتابیں جل گئیں۔ اس لائبریری کو بحال کر نے کی ضرورت ہے۔ علاوہ ازیں ضلع غربی میں حالی روڈ پر لائبریری ایک غیر سرکاری تنطیم کے تعاون سے چل رہی ہے۔اس میں دو ہزار سے زائد کتابیں ہیں۔