درجہ حرارت کم ہونے کی وجہ سے چاند پر اگایا گیا پہلا پودا مرگیا

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 17 جنوری 2019 23:31

درجہ حرارت کم ہونے کی وجہ سے چاند پر اگایا  گیا  پہلا پودا مرگیا
چاند پراگے ہوئے پہلے پودے کی تصویر جاری کرنے کے 24 گھنٹے بعد ہی چینی ماہرین نے بتایا کہ یہ پودا مر چکا ہے۔چین کی طرف سے چاند پر بھیجے گئے خلائی جہاز Chang’e-4 میں موجود کپاس کے پودے کو ایک خصوصی کنستر میں رکھا گیا تھا۔ اس کنستر میں پودے کے لیے تمام ضروری اجزا جیسے پانی،  ہوا اور مٹی موجود تھے۔ اس خصوصی کنستر جسے ”مون سرفس مائیکرو ایکولوجیکل سرکل“ کا نام دیا گیا ہے کی لاگت 10 ملین یوان یا 1.15 ملین پاؤنڈ  ہے۔


چاند کی سطح پر اس پودے کا انحصار سورج کی روشنی پر تھا لیکن جیسے ہی رات ہوئی تو چاند کے  بعید ترین مقام، جہاں یہ خلائی جہاز موجود ہے، کا درجہ حرارت منفی 170 ڈگری سینٹی گریڈ ہوگیا، جس نے پودے کی مختصر زندگی کا خاتمہ کر دیا۔
اس تجربے کی سربراہی کرنے والے چونگ چنگ یونیورسٹی کے پروفیسر شی جنگشن نے بتایا کہ انہیں پودے کی مختصر زندگی کا اندازہ تھا۔

(جاری ہے)

خصوصی کنستر میں موجود پودا چاند کی رات میں زندہ نہیں رہ سکتا تھا۔
اتوار کو چاند پر پہلی رات شروع ہونے کے بعد Chang’e-4 سلیپ موڈ میں داخل ہوگیا ہے۔ رات کا یہ دورانیہ چاند پر تقریباً 2 ہفتوں تک جاری رہے گا۔ اس کے بعد خلائی جہاز  پھر سے ایکٹیو ہو جائے گا۔ Chang’e-4 کے آلات کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے دن میں بھی آرام کی ضرورت ہوگی کیونکہ سورج سر پر ہونے کے باعث وہاں کا درجہ حرارت 120 ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی زیادہ ہو سکتا ہے۔


مرنے والے پودے اور دوسرے بیج اس خصوصی کنستر میں ہی گل سٹر جائیں گے اور چاند کے ماحول کو متآثر نہیں کریں گے۔
اگرچہ خلاباز بین الاقوامی خلائی مرکز میں پودے اگاتے ہیں لیکن یہ پہلی بار ہے کہ کسی نے چاند پر پودا اگایا ہو۔ پروفیسر شی کا کہنا ہے کہ یہ اُن کےلیے پہلا تجربہ ہے، وہ کاسمک ریڈی ایشن اور مائیکرو گریویٹی کی وجہ سے چاند کے ماحول کی زمین پر سیمولیشن نہیں بنا سکتے۔ اس تجربے کے لیے ٹماٹر، سرسوں اور دوسرے پودوں کے بیج بھی بھیجے گئے تھے لیکن کسی میں بھی زندگی کے آثار پیدا نہ ہوئے۔ کنستر میں پھل مکھی کے انڈے بھی تھے۔ سائنسدان چاند پر ایک چھوٹا سا ایکو سسٹم تخلیق کرنا چاہتے تھے۔ خلائی ایجنسی نے ابھی یہ نہیں بتایا کہ پھل مکھی کے انڈے سے بچے نکلے یا نہیں۔

متعلقہ عنوان :